سب جگہ پہلے طریقہ کے موافق پڑھے، البتہ اس صورت میں دوسرے سجدہ کے بعد بیٹھ کر نہ پڑھے اورنہ التحیات کے ساتھ پڑھے دونوں طریقے حدیث میں آئے ہیں، کبھی اول طریقہ سے پڑھ لی جائے کبھی دوسرے طریقہ سے۔ اس نماز میں پڑھنے کے لیے کوئی خاص سورت متعین نہیں ہے جو سورت چاہے پڑھ لے۔
ان تسبیحوں کو زبان سے نہ گنے ورنہ نماز ٹوٹ جائے گی اور تسبیح ہاتھ میں لے کر گننا یا انگلیوں کو بند کرکے گننا مکروہ ہے۔ بہتر یہ ہے کہ انگلیوں کو اپنی جگہ رکھتے ہوئے ہر کلمہ پر دبا کر گنتارہے اگر کسی جگہ تسبیح بھول جائے تو دوسرے رکن میں اس کوپورا کرلے مثلا رکوع میں پڑھنا بھول گیا تو پہلے سجدہ میں پوری کرلے، پہلے سجدہ میں بھول جائے تو دوسرے سجدہ میں پوری کرلے۔ قومہ اور جلسہ میں بھولی ہوئی تسبیحیں پوری نہ کرے۔ ایسے ہی پہلی رکعت کے دوسرے سجدہ کے بعد یا تیسری رکعت کے دوسرے سجدہ کے بعد بھی بیٹھ کر پوری نہ کرے ان میں صرف ان کی تسبیح پڑھے۔ اس نماز میں اگر سہو ہوجائے تو اس کے سجدوں وغیرہ میں یہ تسبیحیں نہ پڑھے کیونکہ یہ تین سو تسبیحیں متعین ہیں اس سے کم زیادہ نہ کرنی چاہئیں۔
صلوٰۃ التسبیح کا وقت:
اوقاتِ مکروہہ کے علاوہ دن رات میں یہ نماز ہر وقت پڑھنی جائز ہے، البتہ زوال کے بعد پڑھنا افضل ہے۔
اِشراق کی نماز کا وقت:
جب سورج ایک نیزہ اونچا ہوجائے یعنی سورج نکلنے کے تقریبا بیس منٹ بعد دو یا چار رکعت نفل پڑھنے کا بڑا ثواب ہے اور احادیث میں اس کی بڑی فضیلت آئی ہے۔ اللہ تعالیٰ ایسے شخص کی سارے دن مدد فرماتے ہیں جو اشراق کی نماز پڑھتا ہے،اور اس کے گناہ بخش دیتے ہیں۔
چاشت کی نماز کا وقت: