اہتمام کرنا چاہیے۔ نمازِ ظہر سے بھی زیادہ نماز جمعہ کی تاکید ہے، جمعہ ظہر کے قائم مقام ہے۔ جمعہ کی دو رکعت ہیں، چاہے شروع سے نماز میں شریک ہویا قعدہ میں شریک ہو دورکعت پوری کرلے۔
نماز جمعہ کی شرائط:
نماز جمعہ جیسے ہر آدمی پر فرض نہیں ایسے ہی ہر جگہ بھی نماز جمعہ صحیح نہیں ہوتی۔ اس کی چند شرطیںہیں: اول شہر یا قصبہ یا بڑا گاؤں ہونا شرط ہے۔ چھوٹے گاؤں میں جمعہ درست نہیں۔ شہر،قصبہ یا بڑے گاؤںکی ایسی آبادی ہو جو ان کی ضروریات کے لیے کافی ہو وہ بھی شہر اور قصبہ اور بڑے گاؤں کے حکم میں شمار ہوگی، مثلا قبرستان، چھاؤنی ، عیدگاہ،فرودگاہ وغیرہ۔ دوسری شرط ظہر کا وقت ہونا۔ تیسری شرط نماز سے پہلے خطبہ پڑھنا۔ چوتھی شرط جماعت یعنی امام کے علاوہ کم ازکم تین آدمی ہونے ضروری ہیں، اگر تین آدمی امام کے سوا نہ ہوں گے تو جمعہ کی نماز صحیح نہ ہوگی۔پانچویں شرط اِذْنِ عام یعنی اس جگہ نماز جمعہ کے لیے ہر شخص کو آنے کی اجازت ہو۔جہاں یہ پانچوں شرطیں پائی جائیں وہاں جمعہ کی نماز درست ہوگی۔
خطبہ پڑھنے کا مسنون طریقہ:
نماز سے پہلے امام منبر پر بیٹھے اور اس کے سامنے مؤذن اذان کہے۔ جب اذان ہوچکے تو امام نمازیوں کی طرف منہ کرکے کھڑا ہو اور خطبہ پڑھے۔ ایک خطبہ پڑھ کر ذراسی دیر بیٹھے پھر کھڑا ہوکر دوسرا خطبہ پڑھے۔ جب خطبہ ختم ہوجائے تو امام منبر سے اتر کر محراب کے سامنے آئے اور مؤذن تکبیر کہے۔ پھر سب کھڑے ہوکر امام کے ساتھ نماز پڑھیں۔
خطبہ کے فرائض:
خطبہ میں دو فرض ہیں: ایک وقت، دوسرا اللہ کا ذکر۔