مکروہاتِ وضو:
وضو کرنے والے کے لیے چھ چیزیں مکروہ ہیں:
۱۔ پانی ضرورت سے زیادہ خرچ کرنا۔
۲۔ بلاضرورت پانی کم استعمال کرنا۔
۳۔ پانی چہرہ پر مارنا۔
۴۔ دنیا کی بات کرنا۔
۵۔ بلا عذر دوسرے سے مدد لینا۔
۶۔ تین دفعہ پانی لے کر تین بار مسح کرنا۔
نواقضِ وضو:
وضو کو توڑنے والی بارہ چیزیں ہیں:
۱۔ پیشاب ،پاخانہ کے راستے سے کسی چیز کا نکلنا (لیکن اگر ہوا پیشاب گاہ سے نکلے تو اس سے وضو نہیں ٹوٹتا)۔
۲۔ بچہ پیدا ہونا اگرچہ خون نہ آیا ہو۔
۳۔ کھانے یا پانی یاخون یا پت کی قے منہ بھر کر کرنا۔
۴۔ بدن سے کسی جگہ بہنے والی نجاست کا نکلنا جیسے خون یا پیپ وغیرہ۔
۵۔ منہ سے اتنا خون نکلنا کہ تھوک کے برابر یا اس سے زیادہ ہو۔
۶۔ اس طرح سونا کہ زمین پر اچھی طرح چوتڑ رکھے ہوئے نہ ہوں۔
۷۔ بیٹھ کر سونے والے کا گرجانا اور فورًا نہ جاگنا۔
۸۔ بیہوش ہوجانا۔
۹۔ پاگل ہوجانا۔