مرزا غلام احمد قادیانی کے اعمال وکردار
تصویر کا پہلا رخ… عورتوں کو چھونا جائز نہیں
مرزا غلام احمد قادیانی کالڑکا مرزا بشیر احمد لکھتا ہے کہ: ’’ایک دفعہ ڈاکٹر محمد اسماعیل خان صاحب نے حضرت مسیح موعود (مرزا غلام احمد) سے عرض کیا کہ میرے ساتھ شفاخانہ میں ایک انگریز لیڈی کام کرتی ہے۔ وہ ایک بوڑھی عورت ہے۔ کبھی کبھی میرے ساتھ مصافحہ کرتی ہے۔ اس کا کیا حکم ہے۔ حضرت صاحب نے فرمایا یہ تو جائز نہیں۔ آپ کو عذر کردینا چاہئے تھا کہ ہمارے مذہب میں یہ جائز نہیں۔‘‘ (سیرت المہدی ج۲ ص۷۶، روایت نمبر۴۰۱)
تصویر کا دوسرا رخ… دوشیزہ لڑکی سے پائوں دبوانا
’’حضور (مرزا غلام احمد) کو مرحومہ کی خدمت حضور کے پائوں دبانے کی بہت پسند تھی۔ مرحومہ کا نام عائشہ تھا جو کہ کنواری اور دوشیزہ تھی چودہ سال کی عمر میں مرزا قادیانی کی خدمت میں بھیجی گئی تھی۔‘‘ (الفضل قادیان مورخہ ۲۰؍مارچ ۱۹۲۸ئ)
’’ڈاکٹر محمد اسماعیل خاں صاحب نے مجھ سے بیان کیا کہ حضرت مسیح موعود نے کوئی حج نہیں کیا اور اعتکاف نہیں کیا۔ تسبیح نہیں رکھی وظائف نہیں پڑھتے تھے۔‘‘
(سیرت المہدی ج۳ ص۱۱۹، روایت نمبر۶۷۲)
مرزا غلام احمد کی عادت تھی کہ جب کسی عورت کو حاملہ دیکھ لیتے تو فوراً الہام جڑ دیتے۔ اس طرح ایک دفعہ اپنے ایک مرید میاں منظور محمد کی اہلیہ کو حاملہ دیکھا تو بکمال غیب دانی پیشین گوئی دیدی ملاحظہ ہو: ’’دیکھا کہ منظور محمد صاحب کے ہاں بیٹا پیدا ہوا ہے دریافت کرتے ہیں کہ اس لڑکے کا کیا نام رکھا جائے تب خواب سے حالت الہام کی طرف چلی گئی اور معلوم ہوا کہ بشیر الدولہ فرمایا کئی آدمیوں کے واسطے دعا کی جاتی ہے۔ معلوم نہیں کہ منظور محمد کے لفظ سے کس کی طرف اشارہ ہے۔‘‘ (تذکرہ ص۵۹۸، طبع سوم)
جھوٹ نمبر ۱۴۳،۱۴۴… نیز مرزا قادیانی نے اس گول مول الہام میں عجیب فریب سے کام لیا ہے مطلب یہ کہ آئندہ اگر منظور محمد کے گھر لڑکا پیدا ہو ا تو چاندی کھری ہے کہہ دیں گے کہ یہی مراد تھا ورنہ کسی اور پر چسپاں کردیں گے۔
لیکن خدا تعالیٰ کو مرزا قادیانی کی رسوائی منظور تھی اس لئے اس الہام کے قریباً ساڑھے ۴ماہ بعد مرزا قادیانی کے قلم سے یہ تحریر کرادیا۔ ملاحظہ ہو عبارت مرزا قادیانی ’’بذریعہ الہام الٰہی معلوم ہوا