۳… خدام الاحمدیہ کے ہر سپاہی کو منجملہ دیگر سامان اور اسباب کے غلیل اور چاقو رکھنا ضروری ہے۔ (الفضل قادیان مورخہ ۲۷؍ستمبر ۱۹۵۱ء ص۲، عنوان خادم کا سامان)
(سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ خادم کو غلیل رکھنے کی کیا ضرورت ہے؟ کیا اپنے مخالفین کو تختہ مشق بنانے کا ارادہ ہے۔ کیا یہ قرائن فوجی جماعت قائم کرنے کے لئے دلیل نہیں ہیں؟)
۴… فوج خدام الاحمدیہ کی دو قسمیں: (۱)عام سپاہی جن پر ابھی پورا اعتماد نہیں ان کو مخصوص کاموں میں نہیں لگایا جاسکتا۔ (۲)مخصوص سپاہی جن کے لئے مندرجہ ذیل شرائط ہیں:
الف… پانچ سالہ احمدی ہویا نسلی احمدی ہو۔
ب… اس کے لئے تین آدمیوں کی سفارش ہو۔ پریذیڈنٹ، سیکرٹری، زعیم۔
ج… سرٹیفکیٹ اور تصدیق موجود ہو۔ جس پر ہرسہ صاحبان مذکورہ بالا تصدیق کرتے ہوں کہ یہ شخص قابل اعتماد ہے۔ کسی قسم کی غفلت، سستی، غداری کا ارتکاب نہیں کرے گا۔
(الفضل قادیان مورخہ ۲۰،۲۲؍دسمبر ۱۹۵۱ئ)
سرکاری ملازمت کے پردہ میں تبلیغ مرزائیت
مرزائی امت پہلے اپنے خلیفہ کے اشارے سے فوج میں اپنے نوجوانوں کو دھڑا دھڑ بھرتی کر رہی تھی۔ جب فوج میں ان کی تعداد بہت زیادہ ہوگئی۔ ہر معزز عہدہ پر مرزائی نظر آنے لگا تو خلیفہ قادیانی نے ۱۱؍جنوری ۱۹۵۲ء کے خطبہ میں حکم دیا۔
’’بھیڑچال کے طور پر نوجوان ایک ہی محکمہ میں چلے جاتے ہیں۔ حالانکہ متعدد محکمے ہیں۔ جن کے ذریعہ سے جماعت اپنے حقوق حاصل کر سکتی ہے اور اپنے آپ کو شر سے بچاسکتی ہے۔ جب تک ان سارے محکموں میں ہمارے آدمی موجود نہ ہوں۔ ان سے جماعت پوری طرح کام نہیں لے سکتی۔ (یہ جملہ قابل غور ہے کہ جماعت ان ملازمان سرکار سے کیا کام لیتی ہے؟) مثلاً موٹے موٹے محکموں میں سے فوج ہے۔ پولیس ہے، ایڈمنسٹریشن ہے، ریلوے ہے، فائننس ہے، اکاؤنٹس ہے، کسٹمز ہے، انجینئرنگ ہے۔ یہ آٹھ موٹے موٹے صیغے ہیں جن کے ذریعے سے ہماری جماعت اپنے حقوق محفوظ کر سکتی ہے۔ ہماری جماعت کے نوجوان فوج میں لئے جاتے ہیں