مرزا غلام احمد قادیانی کے بلند بانگ دعوے
مرزا قادیانی کے سینکڑوں دعویٰ میں سے‘ جو اخلاقی نقطۂ نگاہ سے یا مردود ہیں یا وقت نے انہیں غلط ثابت کردکھایا ہے۔ ذیل میں نمونے کے طور پر تھوڑے سے دعویٰ نقل کئے جاتے ہیں تاکہ ناظرین خود اندازہ لگا سکیں کہ مرزا قادیانی نے جو اپنے آپ کو نبی اور ملہم من اﷲ کہتے تھے‘ در اصل کیا کہا۔ مرزا قادیانی کے ہر منقولہ قول کے ساتھ ان کی تحریر کا حوالہ دیا گیا ہے کہ اگر کسی شخص کو ہماری نقل کی ہوئی عبارت پر شک ہو تو وہ اصل سے رجوع کرکے اپنا شک رفع کرے۔
سب سے پہلے اسلام کے بنیادی عقیدہ توحید کے متعلق مرزا قادیانی کے حوالے نقل کرتے ہیں۔
۱…میں خدا ہوں
’’ور ایتنی فی المنام عین اﷲ ویتقنت اننی ہو‘‘جس کا ترجمہ یہ ہے: ’’میں نے اپنے آپ کو خواب میں دیکھا کہ میں خدا ہوں اور میں نے یقین کرلیا کہ بے شک میں وہی ہوں۔‘‘ (آئینہ کمالات ۵۶۴، خزائن ج۵ ص۵۶۴)
۲…صفات الٰہی میں صفات انسانی کا انمل جوڑ
الہام میں خدا نے کہا: ’’انی مع الرسول اجیب۔ اخطی واصیب… افطر واصوم‘‘ ترجمہ: ’’میں اپنے رسول کے ساتھ ہوکر جواب دوںگا۔‘‘ میں خطا کروں گا اور صواب بھی ۔ میں افطار کروں گا اور روزہ بھی رکھوں گا۔‘‘ (حقیقت الوحی ۱۰۳،۱۰۴، خزائن ج۲۲ ص۱۰۶،۱۰۷)
۳…مرزا قادیانی خداکا بیٹا
’’انت منی بمنزلۃ ولدی‘‘ ترجمہ: ’’تو مجھ سے بمنزلہ میرے فرزند کے ہے۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۸۶، خزائن ج۲۲ ص۸۹)
۴…مرزا اﷲ کی توحید
’’انت منی بمنزلۃ توحیدی وتفریدی‘‘ ترجمہ: ’’تو مجھ سے ایسا ہے جیسا کہ میری توحید اور تفرید۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۸۶، خزائن ج۲۲ ص۸۹)
۵…مرزا قادیانی کا ظہور خدا کا ظہور
’’انت منی وانا منک‘‘ ترجمہ: ’’تو مجھ سے ظاہر ہوا اور میں تجھ سے۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۷۴، خزائن ج۲۲ ص۷۷)