خلف اذا اتمن خان بخاری شریف باب علامتۃ المنافق‘‘
نیز یہ حدیث شریف صحاح ستہ کی تمام کتب میں اور مشکوٰۃ شریف میں بھی موجود ہے۔ ترجمہ منافق کی تین نشانیاں ہیں: جب گفتگو کرے گا جھوٹ بولے گا اور جب وعدہ کرے گا تو خلاف ورزی کرے گا اور جب امانت رکھی جائے گی تو خیانت کرے گا اور جس کو قرآن پاک کا ترجمہ آتا ہے اس پر واضح بات ہے کہ یہ قرآن پر افترا ہے اور اگر کوئی مرزائی یہ قرآن پاک سے ثابت کردے تو فقیر پانچ سو روپیہ انعام دے گا۔
جھوٹ نمبر ۱۴۰… زکریا باب۱۴ آیت نمبر۱۲ میں بھی یہ عبارت نہیں پائی جاتی لہٰذا یہ جھوٹ ہوا۔
جھوٹ نمبر۱۴۱…تیسرا حوالہ جو انجیل متی باب۲۴ آیت نمبر۸ کا لکھا ہے یہ حوالہ بھی سراسر غلط ہے بلکہ وہاں تو عجیب لکھا ہوا ہے۔ ہم اس کو نقل کرتے ہیں تاکہ مرزائی اس عبارت کو پڑھ کر عبرت حاصل کریں۔ ملاحظہ ہو۔ عبارت انجیل’’بہت سے جھوٹے نبی اٹھ کھڑے ہوں گے کیونکہ جھوٹے مسیح اٹھ کھڑے ہوں گے اور ایسے بڑے نشان اور عجیب کام دکھائیں گے کہ اگر ممکن ہو تو برگزیدوں کو بھی گمراہ کرلیں۔‘‘
مرزا غلام احمد پر یہ انجیل کی مبارک آیت خوب صادق آتی ہے۔ فاعتبرو ایااولی الابصار۔
جھوٹ نمبر۱۴۲… مکاشفات باب۲۲ آیت نمبر۸ میں بھی یہ عبارت نہیں پائی جاتی۔ تو یہ پورے چار جھوٹ ایک ہی حوالے میں ثابت ہوگئے۔ پہلے مرزا کے جھوٹ کی بابت فتوئوں کو دوبارہ ملاحظہ فرما کر خود فیصلہ فرمائیں کہ مرزا قادیانی کے چار جھوٹ ایک ہی عبارت میں ثابت ہوگئے ہیں۔ اب مرزا اپنے فتوئوں کی رو سے کیا ہوئے اور کیا بنے اور کیا ٹھہرے اور مرزا قادیانی نے کیا کمایا۔
۱… ’’جھوٹ بولنا مرتد ہونے سے کم نہیں۔‘‘ (تحفہ گولڑویہ ص۱۳ بر حاشیہ، خزائن ج۱۷ ص۵۶)
۲… ’’جھوٹ بولنے سے بدتر دنیا میں کوئی اور کام نہیں۔‘‘
(تتمہ حقیقت الوحی ص۲۶، خزائن ج۲۲ ص۴۵۹)
۳… ’’تکلف سے جھوٹ بولنا گوں کھانا ہے۔‘‘ (ضمیمہ انجام آتھم ص۵۹، خزائن ج۱۱ ص۳۴۳)
۴… ’’وہ کنجر جو ولدالزنا کہلاتے ہیں وہ بھی جھوٹ بولتے ہوئے شرماتے ہیں۔‘‘
(شحنۂ حق ص۶۰، خزائن ج۲ ص۳۸۲)
۵… ’’جب ایک بات میں کوئی جھوٹا ثابت ہوجائے تو پھر اس کی دوسری باتوں میں اعتبار نہیں رہتا۔‘‘ (چشمہ معرفت ص۲۲۲، خزائن ج۲۳ ص۲۳۱)