مسلمانوں سے نکاح کا تعلق ختم
’’اسی طرح جو لوگ غیر احمدیوں کو لڑکی دے دیں اور وہ انپے اس فعل سے توبہ کئے بغیر فوت ہوجائیں تو ان کا جنازہ جائز نہیں۔‘‘
(مرزا بشیر الدین کا مکتوب مندرجہ الفضل قادیان ج۱۳ نمبر۱۰۲، ص۱۲،۱۳، ماہ اپریل ۱۹۲۶ئ)
مسلمان یہودونصاریٰ کے برابر ہیں
’’حضرت مسیح موعود نے غیر احمدیوں کے ساتھ وہی سلوک جائز رکھا ہے۔ جو نبی کریمﷺ نے عیسائیوں کے ساتھ کیا۔ غیر احمدیوں سے ہماری نمازیں الگ کی گئیں۔ ان کو لڑکیاں دینا حرام قرار دے دیا گیا۔ ان کے جنازے پڑھنے سے روک دیا گیا۔ اگر کہو کہ ہم کو ان کی لڑکیاں لینے کی اجازت ہے اور غیر احمدیوں کو سلام کیا جاتا ہے۔ تو نبی کریمﷺ نے یہودیوں کو بھی سلام کیا۔‘‘ (کلمتہ الفصل ص۱۶۹)
مسلمانوں کا اسلام الگ اور ہمارا الگ
’’حضرت مسیح موعود (قادیانی) نے فرمایا: ’’ان کا (مسلمانوں کا) اسلام اور ہے اور ہمارا اور، ان کا خدا اور ہے اور ہمارا اور ہے، اور ہمارا حج اور ہے اور ان کا حج اور۔ اسی طرح ان سے ہر بات میں اختلاف ہے۔‘‘ (الفضل قادیان ج۵ نمبر۱۵ ص۸، مورخہ ۲۱؍اگست ۱۹۱۷ئ)
قادیانیوں کا مسلمانوں سے ہر چیز میں اختلاف ہے
’’یہ غلط ہے کہ دوسرے لوگوں سے (مسلمانوں سے) ہمارا اختلاف صرف وفات مسیح یا اور چند مسائل میں ہے۔ آپ نے فرمایا اﷲ تعالیٰ کی ذات، رسول کریمﷺ، قرآن، نماز، روزہ، زکوٰۃ، غرض آپ نے تفصیل سے بتایا کہ ایک ایک چیز میں ہمیں ان سے اختلاف ہے۔‘‘
(الفضل قادیان ج۱۹ نمبر۱۳، مورخہ ۳۰؍جولائی ۱۹۳۱ئ)
(البتہ ان کا سرکاری نوکریوں میں جو مسلمانوں کے لئے مخصوص ہوں آپ کا حصہ ضرور ہے) (المولف)
مرزائیت اور عیسائیت!
ناظرین! مرزا قادیانی نے مسیح موعود ہونے کا دعویٰ کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ مسیح جس کی نسبت احادیث میں خبر دی گئی ہے۔ وہ میں ہوں۔ ہم نے دیکھنا ہے کہ مرزا قادیانی میں مسیح موعود کے نشانات پائے جاتے ہیں یا نہیں۔