پلائیں گے اور نسیم صباء خوشبو لائے گی اور معطر کردے گی۔ میرا کلام سچا ہے میرے خدا کا قول ہے جو شخص تم میں سے زندہ رہے گا دیکھ لے گا۔ (اعجاز احمدی ص ۵۰،۵۱، خزائن ج۱۹ ص۱۶۲)
الفاظ مرقومہ بالا سے صاف عیاں ہے کہ مولوی محمد حسین صاحب بٹالوی ایک نہ ایک دن ضرور مرزا قادیانی پر ایمان لائیں گے۔ حالانکہ یہ پیش گوئی قطعاً بالکل غلط نکلی۔
عذر۔ مرزائی کہا کرتے ہیں کہ مرزا قادیانی نے اپنی کتاب استفتا کے ص ۲۲، خزائن ج۱۲ ص۱۳۰ پر لکھا ہے کہ: ’’معلوم نہیں کہ وہ ایمان (محمد حسین کا) فرعون کی طرح ہوگا یا پرہیز گار لوگوں کی طرح۔‘‘
جواب… یہ تحریر ۱۸۹۷ء کی ہے۔ بیشک اس وقت مرزا قادیانی نے اس پیش گوئی کو دو رنگی میں ڈھالا تھا۔ مگر اس کے بعد جبکہ انہوں نے صاف اور واضح الفاظ میں بوحی اﷲ تعین کردی ہے کہ محمد حسین کا ایمان سعید لوگوں کی طرح ہوگا۔ جیسا کہ اوپر کی عبارت جو ۱۹۰۳ء کی ہے۔ میں موجود ہے تو آپ ایک سابقہ مردودہ تحریر کو پیش کرکے فریب دینا بعید از شرافت ہے۔
مولوی ثناء اﷲ صاحب کے ساتھ آخری فیصلہ
بخدمت مولوی ثناء اﷲ صاحب السلام علیٰ من اتبع الہدیٰ۔ مدت سے آپ کے پرچہ اہلحدیث میں میری تکذیب اور تفسیق کا سلسلہ جاری ہے۔ ہمیشہ مجھے آپ اپنے اس پرچہ میں مردود، کذاب، دجال، مفسد کے نام سے منسوب کرتے ہیں اور دنیا میں میری نسبت شہرت دیتے ہیں کہ یہ شخص مفتری اور کذاب اور دجال ہے اور اس شخص کا دعویٰ مسیح موعود ہونے کا سراسر افتراء ہے میں نے آپ سے بہت دکھ اٹھایا اور صبر کرتا رہا۔ مگر کیونکہ میں دیکھتا ہوں کہ میں حق پھیلانے کے لئے مامور ہوں اور بہت سے افتراء میرے پر کرکے دنیا کو میری طرف آنے سے روکتے ہیںاور مجھے گالیوں اور تہمتوں اور ان الفاظوں سے یاد کرتے ہیں کہ جن سے بڑھ کر کوئی لفظ سخت نہیں ہوسکتا۔
اگر میں ایسا ہی کذاب اور مفتری ہوں جیسا کہ اکثر اوقات آپ اپنے ہر پرچہ میں مجھے یاد کرتے ہیں تو میں آپ کی زندگی میں ہی ہلاک ہوجائوں گا۔ کیونکہ میں جانتا ہوں کہ مفسد اور کذاب کی عمر نہیں ہوتی اور آخر وہ لذت اور حسرت کے ساتھ اشد دشمنوں کی زندگی میں ہی ناکام ہلاک ہوجاتا ہے اور اس کا ہلاک ہونا ہی بہتر ہے تاکہ خدا کے بندوں کو تباہ نہ کرے اور اگر میں