خطبہ میں کہا: ’’حضرت مسیح موعود (مرزا غلام احمد قادیانی آنجہانی) کے منہ سے نکلے ہوئے الفاظ میرے کانوں میں گونج رہے ہیں۔ آپ نے فرمایا یہ غلط ہے کہ دوسرے لوگوں (یعنی مسلمانوں) سے ہمارا اختلاف صرف وفات مسیح یا چند اور مسائل میں ہے۔ آپ نے فرمایا اﷲتعالیٰ کی ذات رسول کریمﷺ، قرآن، نماز، روزہ، حج، زکوٰۃ غرض آپ نے تفصیل سے بتایا کہ ایک ایک چیز میں ان (مسلمانوں) سے اختلاف ہے۔‘‘ (اخبار الفضل قادیان ج۱۹ نمبر۱۳، مورخہ ۳۰؍جولائی ۱۹۳۱ئ)
مسلمانوں کا اسلام اور، مرزائیوں کا اور؟
مرزامحمود ہی نے اپنے والد (غلام احمدقادیانی) کا بیان دوسرے مقام پر ان الفاظ میں نقل کیا ہے: ’’ان (مسلمانوں) کا اسلام اور ہے اور ہمارا اور ہے۔ ان کا خدا اور ہے اور ہمارا خدا اور۔ ہمارا حج اور ہے ان کا اور۔ اسی طرح ہر بات میں (مسلمانوں سے) اختلاف ہے۔‘‘
(الفضل قادیان مورخہ ۲۱؍اگست ۱۹۱۷ء ص۸)
جس اسلام میں مرزاقادیانی کا ذکر نہ ہو وہ اسلام نہیں
’’عبداﷲ نے حضرت مسیح موعود (مرزاقادیانی آنجہانی) کی زندگی میں ایک مشن قائم کیا۔ بہت سے لوگ مسلمان ہوئے۔ مسٹر دیپ نے امریکہ میں ایسی اشاعت شروع کی۔ مگر آپ (مرزاقادیانی آنجہانی) نے ان کو پائی کی مدد نہ کی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جس اسلام میں آپ (مرزاقادیانی آنجہانی) پر ایمان لانے کی شرط نہ ہو اور آپ کے سلسلہ کا ذکر نہیں اسے آپ اسلام ہی نہ سمجھتے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ حضرت خلیفہ اوّل (حکیم نوردین آنجہانی) نے اعلان کیا تھا کہ ان (مسلمانوں) کا اسلام اور ہے اور ہمارا اسلام اور ہے۔‘‘ (الفضل قادیان مورخہ ۳۱؍دسمبر ۱۹۱۴ئ)
مسلمانوں کے اسلام کی تحقیر
مرزامحمود کا ایک بیان ملاحظہ فرمائیے: ’’تم ایک برگزیدہ نبی (یعنی مرزاغلام احمد قادیانی) کو مانتے ہو اور تمہارے مخالف (مسلمان) اس کا انکار کرتے ہیں۔ حضرت صاحب (مرزاقادیانی آنجہانی) کے زمانے میں ایک تجویز ہوئی کہ احمدی اور غیراحمدی مل کر تبلیغ کریں۔ مگر حضرت صاحب نے فرمایا کہ تم کون سا اسلام پیش کرو گے۔ کیا تمہیں جو خدا نے نشان دئیے وہ چھپاؤ گے۔‘‘ (آئینہ صداقت ص۵۳، اخبار بدر قادیان موخہ ۱۹؍جنوری ۱۹۱۱ئ)
مرزاقادیانی آنجہانی کے اسلام کے دو بنیادی اصول
مسلمانوں کے اسلام کے دو بنیادی اصول ہیں۔ ایک توحید دوسری رسالت۔ لیکن