نیاز مندی اور احساس کمتری سے کام نہیں چلتا۔ یہاں وہ کمزور ہی زندہ رہ سکتے ہیں جو اپنے سے قوی تر سے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کر سکیں۔
پاکستان کے مسلم عوام کا یہ مطالبہ ہے۔ یہ محمد رسول اﷲﷺ کے ایک ایک امتی کے دل کی آواز ہے۔ اس مطالبہ کو احتجاج کی حد تک پہنچنے سے پہلے ہی حکومت پاکستان کو اپنا فرض پہچاننا چاہئے۔ اسلام اور پاکستان کا مفاد ہر شخصیت کے مفاد سے بلند ہے۔
تمت بالخیر!
مرزاقادیانی کا دعویٰ نبوت ورسالت
۱… ’’سچا خدا وہی ہے جس نے قادیان میں اپنا رسول بھیجا۔‘‘
(دافع البلاء ص۱۱، خزائن ج۱۸ ص۲۳۱)
۲… ’’میں اس خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ اس نے مجھے بھیجا ہے اور اسی نے میرا نام نبی رکھا ہے اور اسی نے مجھے مسیح موعود کے نام سے پکارا ہے اور اس نے میری تصدیق کے لئے بڑے بڑے نشان ظاہر کئے ہیں جو تین لاکھ تک پہنچتے ہیں۔‘‘
(تتمہ حقیقت الوحی ص۶۸، خزائن ج۲۲ ص۵۰۳)
تمام پیغمبروں سے افضل ہونے کا دعویٰ
’’سچ تو یہ ہے کہ اس نے اس قدر معجزات کا دریا رواں کر دیا ہے کہ باستثنیٰ ہمارے نبیﷺ کے باقی تمام انبیاء علیہم السلام میں ان کا ثبوت اس کثرت کے ساتھ قطعی اور یقینی طور پر محال ہے اور خدا نے اپنی حجت پوری کر دی ہے۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۱۳۶، خزائن ج۲۲ ص۵۷۲)
حضورﷺ سے افضل ہونے کا دعویٰ
۱… مرزاقادیانی نے اپنی کتاب تحفہ گولڑویہ ص۶۷، خزائن ج۱۷ ص۱۵۳) میں حضورﷺ کے معجزات کی تعداد صرف تین ہزار لکھی ہے اور اپنے نشانات (معجزات) کی تعداد۱۴؎ دس لاکھ بتائی ہے۔
۲… پھر مرزاقادیانی نے (اعجاز احمدی ص۷۱، خزائن ج۱۹ ص۱۸۳) میں عربی شعر لکھا ہے جس کا ترجمہ یہ ہے کہ: ’’آنحضرتﷺ کے لئے تو صرف چاند کو گہن لگا اور میرے لئے چاند اور سورج دونوں کو۔ پس کیا تو اس (فضیلت) کا انکار کرتا ہے؟‘‘
مرزامحمود کی زبان درازی اور گستاخی
۱… ’’حضرت مسیح موعود (مرزاغلام احمد قادیانی آنجہانی) کا ذہنی ارتقاء آنحضرتﷺ