رونق از ما محفل ایام را
او رسل را ختم وما اقوام را
خدمت ساقی گری با ما گزاشت
داد مارا آخریں جامے کہ داشت
لا نبی بعدی زاحسان خدا است
پردۂ ناموس دین مصطفیٰ است
قوم را سرمایۂ قوت ازو
حفظ سروحدت ملت ازو
حق تعالیٰ نقش ہر دعویٰ شکست
تا ابد اسلام را شیرازہ بست
دل زغیر اﷲ مسلماں برکند
نعرۂ لا قوم بعدی می زند
ترجمہ:
۱… خداتعالیٰ نے ہم پر شریعت اور ہمارے رسول(ﷺ) پر رسالت ختم کر دی۔
۲… ہمارے رسول(ﷺ) پر سلسلہ انبیاء اور ہم پر سلسلۂ اقوام تمام ہوچکا۔ اب بزم جہاں کی رونق ہم سے ہے۔
۳… میخانہ شرائع کا آخری جام ہمیں عطاء فرمایا گیا۔ قیامت تک ساقی گری کی خدمت اب ہم ہی انجام دیں گے۔
۴… رحمۃ للعالمین(ﷺ) کا یہ فرمان کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں۔ احسانات خداوندی میں سے ایک بڑا احسان ہے۔ دین مصطفیٰ(ﷺ) کی عزت وناموس کا محافظ بھی یہی ہے۔
۵… مسلمانوں کا اصل سرمایہ قوت یہی عقیدہ ختم نبوت ہے اور اسی میں وحدت ملت کے تحفظ کا راز پوشیدہ ہے۔
۶… اﷲ عزوجل نے (حضورﷺ کے بعد) ہر دعویٰ نبوت کو باطل ٹھہرا کر اسلام کا شیرازہ ہمیشہ کے لئے مجتمع کر دیا ہے۔
۷… اسی عقیدہ کے باعث مسلمان ایک اﷲ کے سوا سب سے تعلق توڑ لیتا اور امت مسلمہ کے بعد کوئی امت نہیں، کا نعرہ بلند کرتا ہے۔
(نوٹ: یہ نظم حضرت علامہ کی مشہور مثنوی رموز بے خودی سے لی گئی ہے۔ ملاحظہ ہو)
باب دوم … فتنۂ قادیانیت اور مضامین اقبالؒ
محکوم کے الہام سے اﷲ بچائے
غارت گر اقوام ہے وہ صورت چنگیز
(ضرب کلیم)