۱… ابو دائود کی حدیث میں ہے کہ رسول خدا ﷺ نے فرمایا: ’’کہ مسیح موعود کے زمانے میں سوائے اسلام کے کوئی دین باقی نہیں رہے گا۔ اس حدیث کو مرزا قادیانی بھی تسلیم کرتے ہیں۔‘‘
۱… ’’تمام دنیا میں اسلام ہی اسلام ہوکر وحدت قومی قائم ہوجائے گی۔‘‘
(چشمہ معرفت ص۸۳، خزائن ج۲۳ ص۹۱ مفہوم)
۲… غیر معبود اور مسیح وغیرہ کی پوجا نہ رہے گی اور خدائے واحد کی عبادت ہوگی۔‘‘
(الحکم، ۱۷؍ جولائی ۱۹۰۵ئ)
۳… مشکوٰۃ شریف کی حدیث میں سرکار دو عالمﷺ نے فرمایا: ’’ مسیح موعود آکر عیسائیت کے زور کو توڑے گا۔‘‘
مرزا قادیانی اس حدیث کو بھی اپنے حق میں لیتے ہیں اور فرماتے ہیں: ’’میرا کام جس کے لئے میں اس میدان میں کھڑا ہوں یہی ہے کہ عیسیٰ علیہ السلام پرستی کے ستون کو توڑ دوں۔‘‘ (اخبار بدر ۱۹؍ جولائی ۱۹۰۶ئ، مکتوبات احمدیہ ج۶ حصہ اوّل ص۱۶۲)
مرزائیوں کا اپنا اخبار پیغام صلح مرزا قادیانی غلام احمد آنجہانی کے کذب پر مہر تصدیق ثبت کرتا ہے اور نہایت حسرت کے ساتھ لکھتا ہے: ’’عیسائیت دن بدن ترقی کررہی ہے۔‘‘
(پیغام صلح ۶؍ مارچ ۱۹۲۸ئ)
دور کیوں جائیں۔ مردم شماری کی رپورٹ ہی دیکھ لیں۔ قادیان کے اپنے ضلع گورداسپور کی عیسائی آبادی کا نقشہ یہ ہے:
سال
عیسائیوں کی آبادی
۱۸۹۱ء
۲۴۰۰
۱۹۰۱ء
۴۴۷۱
۱۹۱۱ء
۲۳۳۶۵
۱۹۲۱ء
۳۲۸۳۲
۱۹۳۱ء
۴۳۲۴۳
جب سے مرزائیت نے جنم لیا ہے۔ عیسائیت روز افزوں ترقی کررہی ہے۔ اس قلیل عرصہ میں صرف قادیان کے اپنے ضلع گورداسپور کے عیسائی اٹھارہ گنا بڑھ گئے ہیں۔ اب ناظرین مرزا غلام