بالخصوص یہ ہے کہ جس طرح ہوا احمدیوں کے خلاف عوام کو بہکایا جائے اپنے صحیفوں، ٹریکٹوں اور نیز اپنے بیانات میں ہمیشہ عوام کو یہ دکھلاتے ہیں کہ حضرت مسیح موعود نے اخبار بدر میں معاذ اﷲ یہ جھوٹ لکھا ہے کہ جناب رسول مقبولﷺ کے گیارہ بیٹے فوت ہوئے۔ ہر چند ان کو اچھی طرح سمجھایا گیا کہ یہ جھوٹ نہیں ہوسکتا اور کسی طرح اس پر جھوٹ کی تعریف صادق نہیں آتی اور نیز کہنے والے کی غرض ہرگز جھوٹ بیان کرنے کی نہیں ہے۔ مگر عناد وتعصب نے انہیں سمجھنے کا موقع ہی نہیں دیا۔‘‘ (اخبار الفضل قادیان مورخہ ۲۹؍ مئی ۱۹۲۲ء ج۹ ۹۳،۹۴)
جھوٹا سچ
’’میرا کام جس کے لئے میں اس میدان میں کھڑا ہوں یہ ہے کہ میں عیسیٰ پرستی کے ستون کو توڑ دوں گا اور بجائے تثلیث کے توحید کو پھیلائوں اور آنحضرت ﷺ کی جلالت اور عظمت اور شان دنیا پر ظاہر کردوں۔ پس اگر مجھ سے کروڑ نشان بھی ظاہر ہوں اور یہ علت غائی ظہور میں نہ آئے تو میں جھوٹا ہوں۔ پس مجھ سے دشمنی کیوں ہے وہ میرے انجام کو کیوں نہیں دیکھتے۔ اگر میں نے اسلام کی حمایت میں وہ کام کرد کھایا ہے۔ جو مسیح موعود اور مہدی اور مہدی معہود کو کرنا چاہئے تھا۔ تو پھر سچا ہوں اور اگر کچھ نہ ہوا اور مر گیا۔ تو سب لوگ گواہ رہیں کہ میں جھوٹا ہوں۔ والسلام۔بقلم خود مرزا غلام احمد‘‘ (اخبار الفضل بدر مورخہ ۱۹؍ جولائی ۱۹۰۲ء منقول از مہدی نمبر۱ ص۴۳)
مرزا قادیانی نے اپنی جماعت کے سلسلہ میں بے حد کذب بیانی کی ہے کہیں لاکھ کہیں تین لاکھ کہیں اس سے بھی زیادہ۔ لیکن مردم شماری ۱۹۳۰ء کی رو سے صحیح تعداد ۵۵ ہزار درج ہے۔ لیکن خلیفہ محمود احمد قادیانی کے خطبہ کے مطابق ۱۹۳۰ء میں ۷۵،۷۶ ہزار بنتی ہے۔ ’’ہم تو صرف یہیں دیکھیں گے کہ میاں صاحب کا یہ دعویٰ کہ وہ چار پانچ لاکھ کی جماعت کے امام ہیں یا کہ ۹۵ فیصد جماعت میں سے ان کے ہاتھ پر بیعت کرچکے ہیں یا ان کا یہ بیان کہ اس حصہ جماعت کی تعداد جنہوں نے ان کے ہاتھ پر بیعت نہیں کی کل دو فی صد کہاں تک صحیح ہے یا کون سی بات ان میں سے سچی اور کون سی جھوٹی ہے۔ کیونکہ میاں صاحب اور ان کے مریدین آئے دن یہ اعلان کرتے پھرتے ہیں کہ احمدیہ انجمن اشاعت اسلام (لاہور) جماعت احمدیہ کے کسی بھی حصہ کی قائم مقام نہیں۔‘‘ (قادیانیوں کی لاہوری جماعت کا اخبار پیغام صلح ج۵ نمبر۵۹ ،مورخہ ۶ ؍فروری ۱۹۱۸ئ)
مقدمہ اخبار مباہلہ میں قادیانی گواہوں نے قادیانیوں کی تعداد دس لاکھ بیان کی تھی۔ ۱۹۳۰ء میں کو کب دری کے قادیانی مؤلف کے قول کے مطابق بیس لاکھ قادیانی دنیا میں موجود