ومعونۃ عا ملی فہو صدقۃ (بخاری، مسلم، ابوداؤد، امام احمد، عن ابی ہریرہ) خدا کی قسم میرے وارثو ں میں روپیہ کی تقسیم نہ ہوگی۔ جو کچھ میں چھوڑوں وہ میری بیبیوں کے نان نفقہ اور عامل کی مزدوری کے بعد صدقہ ہے۔ (اس جگہ آنحضرتﷺ نے قسم کھا کر تقسیم ترکہ کی ممانعت فرمائی ہے)
د… لا نورث ما ترکنا صدقۃ (امام احمد بخاری مسلم) ہم کسی کو وارث نہیں بناتے۔ ہمارا ترکہ تو صدقہ بن جاتا ہے۔
ھ… نحن معاشرالانبیاء لانرث ولانورث۔ ہم جملہ گروہ انبیاء کی سنت یہ ہے کہ نہ کسی مردے کا مال سمبھالتے ہیں اور نہ کوئی ہمارا وارث ہوتا ہے۔
ادھر تو یہ احادیث ہیں۔ جن کا صاف صاف مطلب یہ ہے کہ نبیوں کا مال کسی کی میراث نہیں ہوتا۔ ادھر مرزا قادیانی وراثت پکار رہے ہیں اور پھر دعویٰ کرتے ہیں نبوت ورسالت کا پس ان ہی کے اقوال سے صاف طور پر ظاہر وثابت ہے کہ وہ نبی نہ تھے اور نہ انہیں اپنی نبوت پر دلی ایمان ویقین تھا۔ ورنہ یہ میراث کا جھگڑا کیوں درمیان میں لاتے؟۔
ایک خط
’’مرزا غلام احمد صاحب زاد عنایۃ، اسلام علیکم ورحمۃ اﷲ وبرکاتہ!
گرامی نامہ پہنچا غریب طبع یا نیک جو کچھ بھی آپ تصور کریں۔ آپ کی مہربانی ہے۔ ہاں مسلمان ضرور ہوں۔ مگر آپ کی خود ساختہ نبوت کا قائل نہیں ہوں اور خدا سے دعا کرتا ہوں کہ مجھے سلف صالحین کے طریقے پر ہی رکھے اور اس پر میرا خاتمہ بالخیر کرے۔ باقی رہا تعلق چھوڑنے کا مسئلہ تو بہترین تعلق خدا کا ہے۔ وہ نہ چھوٹے اور باقی اس عاجز مخلوق کا تعلق ہوا تو پھر کیا۔ نہ ہوا تو پھر کیا اور احمد بیگ کے متعلق میں کر ہی کیا سکتا ہوں۔ وہ ایک سیدھا سادھا مسلمان آدمی ہے۔ جو کچھ ہوا آپ کی طرف سے ہی ہوا۔ یہ ٹھیک ہے کہ خویش ہونے کی حیثیت سے آپ نے رشتہ طلب کیا۔ مگر آپ خیال فرمائیں کہ اگر آپ کی جگہ احمد بیگ ہوتا اور احمد بیگ آپ کی جگہ ہوتا تو خدا لگتی کہنا کہ تم کن کن باتوں کا خیال کرکے رشتہ دو گے۔ اگر احمد بیگ سوال کرتا اور وہ مجمع المرائض ہونے کے علاوہ پچاس سال سے زائد عمر کا ہوتا اور اس پر وہ مسیلمہ کذاب کے کان بھی کتر چکا ہوتا۔ (یعنی مسیلمہ کذاب کی طرح نبوت کا جھوٹا مدعی ہوتا للمولف برنی) تو آپ رشتہ دیتے؟ (انصاف تو یہ ہے کہ مرزا شیر علی بیگ کی حجت کا جواب مرزا قادیانی صاحب نہ دے سکے۔ للمولف برنی) آپ کو خط لکھتے وقت، یوں آپے سے باہر نہیں ہونا چاہئے۔ لڑکیاں سب ہی کے گھروں میں ہیں