مرزائی زہر کا پیالہ پی سکتا ہے لیکن…
مرزائیوں کی اس پہلو تہی اور مناظرہ سے انکار نے حضرت مولانا لال حسین صاحب اخترؒ اور مولانا منظور احمد صاحب چنیوٹیؒ کی اس بات کی تصدیق کر دی کہ مرزائی بڑی سے بڑی ذلت برداشت کر سکتا ہے۔ حتیٰ کہ زہر کا پیالہ پی سکتا ہے۔ لیکن مرزاغلام احمد قادیانی اور اس کے بیٹے خلیفہ بشیرالدین محمود کے صدق وکذب اور سیرت وکریکٹر کے مضمون پر مناظرہ اور مباہلہ نہیں کر سکتا۔ نیز مولانا منظور احمد چنیوٹیؒ کی یہ پیش گوئی بھی سچی ثابت ہوئی۔ جب کہ انہوں نے اصرار کیا تھا کہ دوسرا مناظرہ بھی آج ۱۰؍اپریل کو یا دوسرے دن ہو جائے۔ اگر درمیان میں وقفہ رکھا گیا تو مرزائی مناظر ہر گز میدان میں نہیں آئیں گے اور وہ اپنی روایات سابقہ اور عادت قدیمہ کے مطابق اس وقفہ میں دفعہ نمبر۱۴۴ لگوادیں گے اور یہ وقفہ محض اسی خاطر مانگ رہے ہیں۔ ورنہ اب جب کہ مناظرین بھی موجود ہیں اور کتابیں بھی موجود ہیں تو انہیں مناظرہ کرنے سے کیا چیز مانع ہے؟
مؤکد بعذاب قسم کا چیلنج
چنانچہ مولانا موصوف نے دفعہ نمبر۱۴۴ کے تصفیہ کے لئے کہ یہ کس نے لگوائی ہے رات کو مسجد میں قرآن کریم سرپر اٹھا کر اپنی اور اپنی تمام مسلمان جماعت کی طرف سے مؤکد بعذاب قسم اٹھائی کہ ہماری طرف سے اگر اس مناظرہ کو رکوانے کی کسی صورت میں بھی کوشش کی گئی ہو تو اﷲتعالیٰ کی لعنت اور عذاب ہم پر نازل ہو اس کے بعد مولانا نے مہر محمد حیات مرزائی اور ربوہ کے دیگر ذمہ دار حضرات کو چیلنج دیا کہ وہ بھی اسی طرح مؤکد بعذاب قسم اٹھا کر اپنی اور اپنی جماعت کی برأت ثابت کریں کہ ہم صدق دل سے مناظرہ کرنا چاہتے تھے اور ہم میں سے کسی نے بھی بالواسطہ یا بلاواسطہ مناظرہ رکوانے کی کوشش نہیں کی۔ دیدہ باید! (لیکن وہ قسم پر امادہ نہ ہوئے)