منگل کا منحوس دن اور مرزائیوں کی رسوائی
اس مناظرہ کے لئے علاقہ کے علاوہ سرگودھا، جھنگ، لائل پور اور لاہور کے اضلاع سے سینکڑوں افراد پہنچ چکے تھے۔ جو مرزائیوں کی اس بری شکست اور ذلت ورسوائی کے تذکرے کرتے ہوئے اپنے اپنے گھروں کو واپس لوٹ گئے۔ حسن اتفاق یا مرزائیوں کے لئے سوئے اتفاق سمجھئے کہ ۲۰؍اپریل کو منگل کا دن تھا۔ جس کو مرزاقادیانی (سیرت المہدی حصہ اوّل ص۸، بروایت نمبر۱۱) ہمیشہ منحوس سمجھتے تھے۔ چنانچہ مرزاقادیانی کی ایک لڑکی اس دن پیدا ہورہی تھی۔ آپ نے دعا کر کے ایک دن رکوالی اور پھر وہ بدھ کے روز پیدا ہوئی اور اسی منگل کے دن مرزاقادیانی کو وبائی ہیضہ ہوا تھا۔ چنانچہ آپ (سیرت المہدی حصہ اوّل ص۱۱، بروایت نمبر۱۲) کو ایک بہت بڑا دست آیا اور آپ کی حالت دگرگوں ہوگئی اور آپ کی روح پرواز کر گئی۔ ۲۰؍اپریل کو منگل کا ہی منحوس دن تھا۔ جو مرزائیوں کے لئے ذلت ورسوائی اور نحوست کا سبب بنا کہ اب وہ علاقہ میں منہ دکھلانے کے قابل نہیں رہے۔
اعلان حق اور دعائے فاتحہ
ہم لوگوں پر یہ بات روز روشن سے زیادہ واضح ہوچکی ہے کہ مرزائی کافر اور پرلے درجے کے جھوٹے انسان ہیں اور ہم نے دیکھ لیا ہے کہ یہ ہر ذلت ورسوائی برداشت کر سکتے ہیں۔ لیکن مرزاغلام احمد قادیانی اور اس کے بیٹے کی صداقت ثابت کرنے کے لئے میدان مناظرہ اور مباہلہ میں نہیں آسکتے۔ اﷲتعالیٰ اس جھوٹی اور کافر جماعت کے وسوسوں اور دھوکوں سے تمام مسلمانوں کو محفوظ رکھیں۔ آمین ثم آمین!
المشتہرین: ملک فتح اﷲ، ملک شیر نمبردار، مولوی احمد بخش، عمر حیات، مہر محمد شیر، حاجی خضر حیات، حاجی برخوردار، محمد انور مہاجر، مہر بالک، نومسلم، ملک سکندر حیات، مفتی عبدالرشید، عبدالحکیم مہاجر۔