احمد صاحب مرحوم ۳۰،۴۰ سال مرزا کے مرنے کے بعد راہی ملک عدم ہوکر مرزا کے لئے جھوٹ اور کذاب ہونیکا نشان چھوڑ گیا۔ تاکہ آئندہ لوگوں کو ہدایت نصیب ہو ان دونوں مرحومین نے مرزا کو کاذب ثابت کردیا۔
مرزائیوں سے ایک سوال
اگر آپ مرزاقادیانی کو سچا جانتے ہیں تو مرزا قادیانی اپنی اس پیشن گوئی میں جھوٹا کیوں ثابت ہوا؟ بلکہ مرزاقادیانی نے تو اپنے سچے اور جھوٹے ہونے کے لئے پیشن گوئیوں کو بطور ثبوت پیش کیا جو کہ بالکل جھوٹی نکلیں۔
آنجہانی مرزا قادیانی کی پیش گوئی ’’لڑکا‘‘ جھوٹ نمبر۲
مرزا قادیانی نے ۲۰؍فروری ۱۸۸۶ء کو اپنی بیوی حاملہ کے متعلق پیشین گوئی کی کہ لڑکا ہوگا۔ (مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۱۰۱)
۸؍اپریل ۱۸۸۶ء دوبارہ الہام کا ذکر کیا کہ ایک لڑکا بہت قریب ہونے والا ہے۔
(تذکرہ ص۱۴۴ حاشیہ، مجموعہ اشتہارات ج۱ص۱۱۷)
۱۵؍اپریل ۱۸۸۶ء کو لڑکی پیدا ہوئی جس کا نام عصمت رکھا گیا۔
(تذکرہ ص۱۴۴ حاشیہ، مجموعہ اشتہارا ج۱ ص۱۲۷)
فائدہ… اوّل پیشین گوئی میں مرزا نے مسماۃ محمدی بیگم سے نکاح کا دعویٰ کیا مگر خدا تعالیٰ نے اسے مرتے دم تک اس سے محروم رکھا اور تاقیامت جھوٹا کاذب قرار دیدیا گیا جبکہ مرزا ۲۶مئی ۱۹۰۸ء کو مر گیا۔ اس کے برعکس محمدی بیگم مرحومہ ۱۹؍نومبر ۱۹۶۶ء اور اسکا خاوند مسمی سلطان احمد مرزا کے مرنے کے ۳۰،۴۰ سال بعد راہی ملک عدم ہوا اور مرزا کے جھوٹے ہونے پر واضح دلیل پیش کردی۔ دوسری پیشن گوئی میں دعویٰ کیا کہ لڑکا ہوگا مگر اللہ تعالیٰ نے مرزا کو جھوٹا کردکھایا کہ لڑکی پیدا ہوئی۔
آنجہانی مرزا قادیانی کا دجل وفریب
جب مرزا قادیانی اس پیشین گوئی میں جھوٹا نکلا تو ایک فریب اور دجل یہ کیا کہ: ’’اگر ہزار لڑکی کے بعد بھی لڑکا پیدا ہوا تو پھر بھی پیش گوئی پوری ہوگی۔‘‘
(سراج منیر ص۷۳، خزائن ج۱۲، ص۷۵)