فائدہ… مرزا قادیانی اچھا نہیں بلکہ برا تھا تو اسے دن بھی برا نصیب ہوا۔ جیسا تھا ویسا ہی دن ملا۔ مرزا کو نہ دن اچھا ملا اور نہ ہی موت اچھی ملی۔
آنجہانی مرزا قادیانی کو ’’ہیضہ‘‘
مسلمان… مرزا کرشن قادیانی کس بیماری میں فوت ہوئے اور آخری وقت میں اس کی کونسی بیماری میں اضافہ ہوگیا؟ (ہیضہ دست اور قے آنے کو کہتے ہیں)
قادیانی… مرزا بشیر احمد لکھتے ہیں کہ: ’’مسیح موعود آخری بیماری میں بیمار ہوئے کہ ۲۵ مئی ۱۹۰۸ یعنی پیر کی شام کو بعد نماز عشاء میں نے دیکھا کہ آپ والدہ صاحبہ کے ساتھ پلنگ پر بیٹھے ہوئے کھانا کھارہے تھے میں اپنے بستر پر جا کر لیٹ گیا۔ پھر صبح کے قریب مجھے جگایا گیا تو کیا دیکھتا ہوں کہ حضرت مسیح موعود اسہال کی بیماری سے سخت بیمار ہیں۔‘‘ (سیرت المہدی ج۱۰ ص۹، بروایت نمبر۱۲)
آنجہانی مرزا قادیانی کو دست ہی دست
مسلمان… کیا مرزا قادیانی کو کھانا کھاتے وقت بھی دست آتے تھے؟
قادیانی… مرزا بشیر احمد کہتے ہیں کہ: ’’والدہ صاحبہ نے فرمایا کہ حضرت مسیح موعود کو پہلا دست کھانا کھاتے وقت آیا تھا۔‘‘ (سیرت المہدی ج۱ ص۱۱ بروایت نمبر۱۲)
آنجہانی مرزا قادیانی اور ’’پاخانہ‘‘
مسلمان… کیا مرزا کرشن قادیانی کو اور بھی دست آئے تھے؟
قادیانی… ’’کچھ دیر کے بعد قادیانی کو پھر حاجت محسوس ہوئی اور غالباً ایک یا دو دفعہ رفع حاجت کیلئے آپ پاخانہ تشریف لے گئے۔ اس کے بعد آپ نے زیادہ ضعف محسوس کیا اور آپ کو اتنا ضعف تھا کہ آپ میری چارپائی پر ہی لیٹ گئے اتنے میں آپ کو ایک اور دست آیا۔‘‘
(سیرت المہدی ج۱ ص۱۱، بروایت نمبر۱۲)
آنجہانی مرزا قادیانی کی موت اور انتظام پاخانہ
مسلمان… مرزا قادیانی کے ضعف، کمزوری اور اسہال کی زیادتی کی وجہ سے بیت الخلاء تک نہ پہنچ سکتے تھے پر اس کی رفع حاجت کے لئے کیا انتظام کیا گیا؟
قادیانی… مرزاقادیانی کی بیوی کہتی ہے کہ: ’’آپ کو اس قدر ضعف تھا کہ آپ پاخانہ میں نہ جاسکتے تھے اس لئے میں نے چارپائی کے پاس ہی انتظام کردیا۔ آپ وہیں بیٹھ کر فارغ ہوئے اور پھر لیٹ گئے اور میں پائوں دباتی رہی۔ مگر ضعف بہت ہوگیا تھا۔ اس کے بعد ایک اور دست