استاد سے علم حاصل نہیں کیا مگر کتاب البریہ کے ص۱۸۰،۱۸۱ پر اساتذہ اور ان سے جو اسباق پڑھے تھے تفصیل سے ذکر کیئے۔ تو مرزا قادیانی کے اس کلام میں تناقض واختلاف ہوا جس شخص کے کلام میں تناقض واختلاف ہو تو مرزا قادیانی اس کے متعلق کیا کہتے ہیں؟
قادیانی… مرزا قادیانی کہتے ہیں کہ: ’’پاگل مجنون، منافق کے کلام میں تناقض ہوتا ہے۔‘‘ (ست بچن ص۳۰، خزائن ج۱۰ ص۱۴۲)
فائدہ… بقول مرزا کرشن قادیانی خود ہی منافق، پاگل ومجنون ہوا۔ مجنون وپاگل آدمی کو اپنا ہوش بھی نہیں ہوتا بلکہ وہ اکثر ننگا پھرتا اور بے ہودہ بکواس کرتا رہتا ہے۔ خیال آئے تو گندگی کے ڈھیروں میں بیٹھ کر ہاتھ مارتا اور راہگیروںکو گالیاں دیتا رہتا ہے اور راہ گیر اسے پاگل سمجھ کر اس کی پرواہ نہیں کرتے اور اس سے مخاطب ہونا بے کار تصور کرتے ہیں جیسا کہ مرزا قادیانی نے کتاب ’’نجم الہدیٰ‘‘ نور الحق میں تمام انسانوں کو گالیاں دی ہیں۔ اہل اسلام نے اس کی ایسی بیہودہ بکواس پر اسے پاگل ومجنون سمجھا، اس کے برعکس امت مرزائیہ نے ایسے پاگل مجنون اور غلیظ آدمی کو اپنا نبی ومہدی گردانا۔
آنجہانی مرزا قادیانی امتحان میں ’’فیل‘‘
مسلمان… جب مرزا قادیانی نے اپنے اساتذہ کا انکار کیا اور ان کی توہین کی تو کیا اسے کسی امتحان میں شریک ہوکر کامیابی نصیب ہوئی؟
قادیانی… مرزا قادیانی نے محتاری کا امتحان دیا مگر کامیاب نہ ہوئے یعنی فیل ہوگئے۔
(سیرت المہدی ج۱ ص۱۵۶، بروایت نمبر۱۵۰)
دوسرا امتحان وکالت اس وقت دیا جب کہ ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں کلرک تھے تو کامیاب نہ ہوئے۔ (سیرت المہدی ج۳ ص۱۷۹ بروایت نمبر۷۵۹)
فائدہ… امت مرزائیہ کو معلوم ہونا چاہئے کہ حضرات انبیاء علیہم السلام نے دنیا میں کسی انسان سے کچھ بھی علم حاصل نہیں کیا بلکہ براہ راست اللہ تعالیٰ ہی سے بذریعہ وحی وغیرہ علوم ومعارف حاصل کئے اور ان حضراتؑ کے علوم کو محفوظ رکھنا اور بیان کرانا اللہ تعالیٰ نے اپنے ذمہ لیا ہے۔
مرزا کرشن قادیانی نے اپنے اساتذہ کا انکار کرکے جھوٹ بولا جو گناہ کبیرہ ہے اور سزا ناکامی ہوئی۔ مرزا قادیانی نے تمام علوم بقول خود انسانوں سے حاصل کئے جو کہ بوقت امتحان ان کو یاد بھی نہ رکھ سکے اور فیل ہوتے رہے۔