آنجہانی مرزا قادیانی اور ننگی مریدنی
مسلمان… کیا مرزا قادیانی کے سامنے ننگی عورتیں غسل کرتی تھیں؟
قادیانی… ’’حضرت مسیح موعود کے اندر خانہ ایک نیم دیوانی سی عورت بطور خادمہ کے رہا کرتی تھی ایک دفعہ اس نے کیا حرکت کی کہ جس کمرہ میں حضرت صاحب بیٹھ کر لکھنے پڑھنے کا کام کرتے تھے وہاں ایک کونے میں کھرا تھا جس کے پاس پانی کے گھڑے رکھے تھے وہاں اپنے کپڑے اتار کر اور ننگی بیٹھ کر نہانے لگ گئی۔ حضرت صاحب اپنے کام تحریر میں مصروف رہے اور کچھ خیال نہ کیا کہ وہ کیا کرتی ہے۔ جب وہ نہا چکی تو ایک خادمہ اتفاقاً آنکلی اس نے اس نیم دیوانی کو ملامت کی کہ حضرت صاحب کے کمرہ میں اور موجودگی میں تونے یہ کیا حرکت کی تو اس نے ہنس کر جواب دیا ’’انہوں کچھ دیدا ہے‘‘ یعنی اسے کیا دکھائی دیتا ہے۔ حضور کی عادت غض بصر کی تھی جو وہ ہر وقت مشاہدہ کرتی تھی۔ اس کا اثر اس دیوانی عورت پر بھی ایسا تھا کہ وہ خیال کرتی تھی کہ حضور کو کچھ دکھائی نہیں دیتا۔ اس واسطے حضور سے کسی پردہ کی ضرورت ہی نہیں۔‘‘ (ذکر حبیب صادق ص۳۸،۳۹)
فائدہ… مرزاکرشن قادیانی کو گول اور لمبے منہ والی لڑکی تو نظر آتی ہے کہ غور سے دیکھ کر کہا کہ لمبے منہ والی کا چہرہ خراب اور بدصورت ہوجاتا ہے۔ مگر ننگی عورت کی شرمگاہ کو نہیں دیکھ سکتا۔ ننگی عورت کو دیکھ کر انسان کی خواہشات نفسانی اختیار سے باہر ہوجاتی ہے جیسا کہ مرزاقادیانی کو جب بھانو دباتی تھی تو مرزاقادیانی کے متعلق کہا کہ آپ کی ٹانگیں لکڑی کی طرح سخت ہورہی ہیں۔ جب کہ وہ مرزاقادیانی کو لحاف کے اوپر سے دبا رہی تھی۔ کیا ننگی عورت کی شرمگاہ دیکھ کر سکون سے رہا ہوگا۔ یہ عورت بے حیا اور اس کی حالت کو دیکھنے والا بڑا بے حیا، بے غیرت اور اس کو مہدی وغیرہ ماننے والے بہت ہی بڑے بے حیا، بے شرم اور خبیث ہیں۔
آنجہانی مرزا قادیانی اور ’’پاخانہ‘‘
مسلمان… مرزا قادیانی نے پاخانہ کے متعلق کیا کہا؟
قادیانی… مرزاقادیانی کہتے ہیں کہ: ’’میرا تو یہ حال ہے کہ پاخانہ پیشاب پر بھی مجھے افسوس ہوتا ہے کہ اتنا وقت ضائع ہوجاتا ہے یہ (وقت پیشاب، پاخانہ ) کسی دینی (مرزائیت کے) کام میں لگ جائے۔‘‘ (سیرت مسیح موعود ص۲۵)
فائدہ… مرزا قادیانی کو پیشاب پاخانہ پر افسوس ہوتا، خدا نے بھی بطور سزا مرزاقادیانی کو دستوں کی بیماری لاحق کردی تاکہ اس حالت ہیضہ میں موت واقع ہو نیز اس عبرتناک انجام سے لوگوں کو عبرت وہدایت حاصل ہو۔