قادیانی… مرزاقادیانی کہتے ہیں کہ: ’’ہمارے سر کے بال عقیقہ کے بعد نہیں مونڈے گئے۔‘‘
(سیرت المہدی ج۱ ص۹۵، بروایت نمبر۴۲۰)
فائدہ… جب کہ مرزا کرشن قادیانی کے دھرم میں سر منڈوانا جائز نہیں تو امت مرزائیہ اپنے سروں کو نہ منڈوائیں بلکہ تمام سر اور بدن کے بال بڑھائیں جیسا کہ ملنگ اور سکھ لوگ بڑھاتے ہیں یہ طریقہ گرو نانک کی امت یعنی دیدار سنگھ، تارا سنگھ اور غلام سنگھ وغیرہ کا ہے۔ نیز مرزاقادیانی بھی تو سکھوں کے اوتار’’جئے سنگھ بہادر‘‘ ہی ٹھہرے اس لئے تمام مرزائی سکھ اور گرونانک کی امت ہی تو ہوئے۔ بغیر ختنہ اور حجامت کے رہنا ان کا دھرم ہے۔ بدیں وجہ ان کی عبادت گاہ دھرم سالہ اور گردوارہ کہلائے گی۔
آنجہانی مرزا قادیانی کی ’’بیٹھک وچوکہ‘‘
مسلمان… مسلمانوں کے مذہب اسلام میں صفائی لازم ہے اسے ایمان کا ایک جزو قرار دیا گیا ہے مسلمان اپنے جسم وپوشاک کو صاف رکھنے کے علاوہ جہاں بیٹھے گا اس جگہ کو بھی صاف رکھے گا۔ کیا مرزا قادیانی کی سنت میں صفائی کا کوئی عمل دخل ہے؟
قادیانی… مرزا قادیانی ’’گرمیوں میں اپنے تخت پر بیٹھتے جس پر مٹی پڑی ہوتی اور میلا ہوتا جب بھی آپ نے نہیں پوچھا۔‘‘ (سیرت مسیح موعودص۲۴)
فائدہ… مٹی پر بیٹھنا اور صفائی وغیرہ نہ کرنا سنت قادیانی ہے تو مرزائیوں پر لازم ہے کہ زمین پر ہی بغیر کرسی وغیرہ کے بیٹھا کریں اور سویا کریں۔ جیسے پاگل اور مجنون آدمی اپنے تمام بدن اور منہ پر مٹی غلاظت وغیرہ لگا کر مٹی پر بیٹھا خوش ہوتا ہے بلکہ ننگا پڑا ہوا بھی فخر محسوس کرتا ہے۔
امت مرزائیہ پر بھی اس سنت قادیانی پر عمل پیرا ہونا لازمی ہے۔ کتا ایک ناپاک اور نجس جانور ہوتے ہوئے بھی اپنی دم سے جگہ صاف کرکے بیٹھتا ہے مگر مرزاقادیانی اس سے بھی گئے گزرے ہیں۔ ہندو بھی اپنے چوکہ کو ہر وقت صاف رکھتے ہیں۔
آنجہانی مرزا کرشن قادیانی اور ’’پنکھا‘‘
مسلمان… موسم گرما میں کمرہ کے اندر پنکھا لگانے کی سنت قادیانی پر کچھ روشنی ڈالیں۔
قادیانی… مرزاقادیانی نے کہا: ’’ہم تو وہاں کام کرنا چاہتے ہیں جہاں گرمی کے مارے لوگوں کا تیل نکلتا ہو۔‘‘ (سیرت المہدی ج۲ ص۷۳، بروایت نمبر ۳۹۷)
فائدہ… پاگل مجنون آدمی جب کہ بیمار ہو اسے گرمی محسوس نہیں ہوتی اگرچہ پسینہ سے شرابور ہی کیوں نہ ہو۔ ’’وہم لا یشعرون‘‘میں داخل ہوتا ہے امت مرزائیہ پر بھی سنت قادیانی لازم ہے۔