حضورﷺ کی مقدس اور سادہ ترین زندگی کا ایک نمونہ
’’آنحضرتﷺ کے پاس ایک مرتبہ حضرت عمرؓ آئے۔ آپﷺ حجرے میں تشریف رکھتے تھے۔ حضرت عمرؓ اجازت لے کر اندر گئے تو دیکھا کہ ایک کھجور کی چٹائی بچھی ہوئی ہے۔ جس پر لیٹنے سے پہلوؤں پر ان پتوں کے نشان ہوگئے ہیں۔ حضرت عمرؓ نے گھر کی جائیداد کی طرف نگاہ کی تو صرف ایک تلوار ایک گوشہ میں لٹکتی ہوئی نظر آئی۔ یہ دیکھ کر ان کے آنسو جاری ہوگئے۔ آنحضرتﷺ نے رونے کی وجہ پوچھی تو عرض کیا کہ خیال آیا ہے۔ قیصر وکسریٰ جو کافر ہیں ان کے لئے کس قدر تنعم ہے اور آپﷺ کے لئے کچھ بھی نہیں۔ فرمایا میرے لئے دنیا کا اسی قدر حصہ کافی ہے کہ جس میں حرکت وسکون کر سکوں۔‘‘
(منقول از اخبار الفضل قادیان، خاتم النبیین نمبر مورخہ ۶؍نومبر ۱۹۳۲ء ص۷، کالم۳)
حضور علیہ السلام کے اہل بیت کی حالت
۱… ’’آپ چاہتے تو اپنی بیویوں کو سونے، چاندی کے زیورات سے لاد دیتے اور اپنے رہنے کے لئے اعلیٰ درجہ کے محلات بنوالیتے۔ اپنے گھروں کو قیمتی اسباب سے آراستہ رکھتے۔ لیکن آپ نے باوجود استطاعت اور باوجود عرب کے سب سے بڑے بادشاہ اور سردار ہونے کے امیری پر ترجیح دی۔ دنیا کا مال ودولت جمع کرنا اور اپنے گھروں میں رکھنا اپنے درجہ اور مقام کی ہتک خیال فرمایا۔‘‘ (اخبار مذکور ص۴۰، کالم۱)
۲… ’’حضرت ابوہریرہؓ فرماتے ہیں کہ آل محمدﷺ (یعنی رسول کریمﷺ کی بیویوں اور بیٹی) کے گھر میں اس وقت تک کہ آپ نے اس جہاں سے انتقال فرمایا کسی نے متواتر تین دن تک پیٹ بھر کر کھانا نہ کھایا۔‘‘ (اخبار مذکور ص۴۰ کالم۲)
مرزاقادیانی کی پرتکلف اور دنیادارانہ زندگی
حضور رسول اکرمﷺ اور آپﷺ کے اہل بیت کی سادہ زندگی کا یہ نہایت ہی مختصر خاکہ ہے۔ جو الفضل کی محولہ بالا سطور میں پیش کیاگیا ہے۔ ورنہ ایسے ایسے واقعات احادیث میں