M
غذائے مرزا
مرزاغلام احمد قادیانی نے جو شاندار اور عظیم الشان دعوے کئے وہ کسی سے مخفی نہیں ہیں۔ از آنجملہ ان کا یہ بھی دعویٰ تھا کہ میں رسول اکرمﷺ کے تمام کمالات کا بروزی رنگ میں جامع ہوں۔
ہر پہلو سے کمالات محمدیہ کے جامع ہونے کا دعویٰ
مثلاً وہ لکھتے ہیں: ’’بروزی رنگ میں تمام کمالات محمدی مع نبوت محمدی کے میرے آئینہ ظلیت میں منعکس ہیں۔‘‘ (ایک غلطی کا ازالہ ص۸، خزائن ج۱۸ ص۲۱۲، ملحق بہ حقیقت النبوۃ ص۲۶۶)
پھر اسی کتاب (حقیقت النبوۃص۲۶۷) پر ہے کہ آپ فرماتے ہیں: ’’آنحضرتﷺ کا صرف یہ مقصود تھا کہ وہ فرزندوں کی طرح اس (نبیﷺ) کا وارث ہوگا۔ اس کے نام کا وارث اور ہر ایک پہلو سے اپنے اندر اس کی تصویر دکھلائے گا اور وہ اپنی طرف سے نہیں بلکہ سب کچھ اس سے لے گا اور اس میں فنا ہوکر اس کے چہرہ کو دکھائے گا۔ پس جیسا کہ ظلی طور پر اس کا نام لے گا۔ اس کا خلق لے گا۔ اس کا علم لے گا، ایسا ہی اس کا نبی لقب بھی لے گا۔ کیونکہ بروزی تصویر پوری نہیں ہوسکتی۔ جب تک یہ تصویر ہر ایک پہلو سے اپنے اصل کے کمال اپنے اندر نہ رکھتی ہو۔‘‘
اس دعویٰ کی حقیقت
ان دونوں عبارتوں اور ان جیسی متعدد عبارات سے واضح ہے کہ مرزاقادیانی اپنے آپ کو حضور رسول اکرمﷺ کے تمام کمالات کا ہر پہلو سے جامع قرار دیتے ہیں اور حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی مقدس ومطہر زندگی کی پوری اور مکمل تصویر اپنے وجود میں دکھانے کے دعویدار ہیں۔ میں اس وقت اس دعوے کے صرف ایک گوشہ کو مرزائی لٹریچر ہی کی روشنی میں بے نقاب کرنا چاہتا ہوں۔ واﷲ ولّی التوفیق!