(۵)بڑے میاں بڑے میاں، چھوٹے میاں سبحان اﷲ
یہ تو مرزاقادیانی کا دعویٰ تھا کہ جو مجھے نہیں مانتا وہ پکا کافر ہے۔ اب ان کے بیٹے مرزامحمود کا ارشاد ملاحظہ ہو: ’’ہمارا یہ فرض ہے کہ غیراحمدیوں (مسلمانوں) کو مسلمان نہ سمجھیں اور ان کے پیچھے نماز نہ پڑھیں۔ کیونکہ ہمارے نزدیک وہ خداتعالیٰ کے ایک نبی (مرزاغلام احمد قادیانی) کے منکر ہیں۔ یہ دین کا معاملہ ہے اس میں کسی کو اپنا اختیار نہیں کہ کچھ کر سکے۔‘‘
(انوار خلافت ص۹۰)
کیوں جی مرزامحمود قادیانی! آپ کے نزدیک یہ سب حضرات الحاج خواجہ ناظم الدین وزیراعظم پاکستان، میاں غلام محمد گورنر جنرل پاکستان، میاں ممتاز دولتانہ وزیراعظم پنجاب، میاں اسماعیل چندریگر گورنر پنجاب، سردار اعبدالرب نشتر، سردار عبدالقیوم خاں وزیراعظم سرحد ومیاں مشتاق احمد گورمانی وباقی اسلامی ممالک کے وزراء حکام کافر ٹھہرے؟ کیونکہ وہ آپ کے باپ کو نبی نہیں مانتے یا ان حضرات سے آپ نے اپنے باپ کی نبوت منوائی ہے؟
(۶)مسلمانوں کا بچہ بھی کافر ہے۔ اس کا جنازہ نہیں پڑھنا چاہئے (مرزائیوں کا خلیفہ)
(انوار صداقت ص۹۳) کو دیکھیں: ’’پس غیراحمدی کا بچہ بھی غیراحمدی ہی ہوا۔ اس لئے اس کا جنازہ بھی نہیں پڑھنا چاہئے۔‘‘
شیطان ہیں جو مجھے نہیں مانتے (قادیانی نبی کا ارشاد)
’’خدا نے مجھے ہزارہا نشانات (معجزات) دئیے ہیں۔ لیکن پھر بھی جو لوگ انسانوں میں سے شیطان ہیں وہ نہیں مانتے۔‘‘ (چشمہ معرفت ص۳۱۷، خزائن ج۲۳ ص۳۳۲)
ہم مرزاقادیانی کے نہ ماننے والے (مسلمانوں) کو کافر سمجھتے ہیں (مرزائیوں کا خلیفہ)
(تشحیذ الاذہان ج۶ ص۱۵۱) دیکھیں: ’’قرآن شریف میں انبیاء کے منکرین کو کافر کہاگیا ہے اور ہم لوگ حضرت مسیح موعود (مرزاقادیانی) کو نبی اﷲ مانتے ہیں۔ اس لئے ہم آپ کے منکروں (مسلمانوں کو) کافر سمجھتے ہیں۔ ‘‘
ناظرین حضرات! گو مرزائیوں کی اکثر کتابیں اس قسم کے لٹریچر اور عقائد سے بھرپور ہیں کہ جس میں خانہ کعبہ، قرآن کریم اور انبیاء علیہم السلام کی توہین اور مسلمانوں کی تکفیر کی گئی