یک ان کے اس امام کے فتویٰ کے مطابق کیا ہوئی؟ مرزائیوں کے نزدیک اسلامی دنیا کے کروڑہا مسلمان خواہ انہوں نے مرزاقادیانی کا نام بھی نہ سنا ہو۔ نہ صرف کافر ہیں۔ بلکہ کنجریوں کی اولاد ہیں۔ ان کی عورتیں کتیا ہیں۔
اب اس سے یہ بات بھی صاف ظاہر ہوگئی کہ مرزائی امت تمام اسلامی ممالک کی حکومتوں اور پاکستان کی حکومت کو کافروں کی حکومت سمجھتی ہے۔ اس لئے تویہ امت مرزائیہ پاکستان کی جڑیں کاٹنے کے لئے مختلف قسم کے ہتھیاروں سے تیاریاں کر رہی ہے۔
(۳)جس مسلمان نے مرزاقادیانی کا نام نہیں سنا وہ بھی کافر ہے (مرزامحمود)
ملاحظہ ہو: (آئینہ صداقت ص۳۵) ’’سوم یہ کہ کل مسلمان جو حضرت مسیح موعود (مرزاقادیانی) کی بیعت میں شامل نہیں ہوئے۔ خواہ انہوں نے حضرت مسیح مرزاقادیانی کا نام بھی نہیں سنا وہ کافر ہیں اور دائرہ اسلام سے خارج ہیں۔ میں تسلیم کرتا ہوں کہ یہ میرے عقائد ہیں۔‘‘
(۴)مرزائی مسلمانوں کو کافر سمجھتے ہیں مرزائیوں کے نزدیک مسلمان کافر ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ظفر اﷲ خاں نے اپنے خلیفہ بشیرالدین کے حکم سے قائداعظم مرحوم کا جنازہ نہیں پڑھا تھا۔ کیونکہ صرف قائداعظم تو کیا تمام تر دنیا کے مسلمان ان کے نزدیک کافر ہیں۔ (ریویو آف ریلیجنز ج۱۴ ص۱۰۰ نمبر۳)
۱… ہر ایک ایسا شخص جو… محمدؐ کو مانتا ہے۔ مگر مسیح موعود (مرزاغلام احمد قادیانی) کو نہیں مانتا نہ صرف کافر۔ بلکہ پکا کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہے۔ (کلمتہ الفصل ص۱۱۰)
۲… اور سنئے: ’’مرزاغلام احمد قادیانی نبی ہے جو شخص مرزاقادیانی کو نبی نہیں مانتا وہ کافر اور جہنمی ہے۔‘‘ (انجام آتھم ص۶۲، خزائن ج۱۱ ص۶۲)
گویا دنیا کے پچاس کروڑ مسلمان جو رسول کریمﷺ پر تو ایمان لاتے ہیں اور مرزاقادیانی کو نبی نہیں مانتے۔ وہ مرزائیوں کے نزدیک کافر ٹھہرے اور یہ چند مرزائی جن کا جھوٹا نبی انگریزوں کا خود کاشتہ پودا ہے۔ صرف مسلمان ہیں۔