(۱)مرزائی، مرزاغلام احمد قادیانی کو نبی مانتے ہیں
آج کل مرزائیوں نے مسلمانوں کو ایک اور دھوکہ دینا شروع کردیا ہے کہ ہم بھی آنحضورﷺ کو خاتم النبیین تسلیم کرتے ہیں۔ چنانچہ اس چیز کو ظاہر کرنے کے لئے مورخہ ۲۷؍جولائی ۱۹۵۲ء کو اپنے اخبار ’’الفضل‘‘ کا ’’خاتم النبیین نمبر‘‘ نکال کر کافی تعداد میں مسلمانوں میں مفت تقسیم کیا ہے۔ تاکہ سیدھے سادے مسلمان ان کے اس دام فریب میں پھنس جاویں۔
مگر واضح رہے کہ مرزائیوں کا یہ کہنا بھی دجل وفریب سے کم نہیں ہے۔ چنانچہ اس نمبر کی اشاعت کے بعد حال کے اخبار (الفضل قادیان مورخہ ۱۳؍اگست ۱۹۵۲ئ) کے افتتاحیہ میں خود الفضل کے ایڈیٹر نے تسلیم کیا ہے کہ واقعی مرزاقادیانی نبی ہیں اور انہیں یہ نبوت فنافی الرسول ہونے کی وجہ سے ملی ہے۔ اصل عبارت ملاحظہ ہو۔ ’’خود مسیح موعود (یعنی مرزاقادیانی) کا دعویٰ یہ ہے کہ میں (نبی تو ضرور ہوں مگر) امتی نبی ہوں۔ مجھ کو یہ مقام فنافی الرسول ہونے کی وجہ سے عطاء ہوا ہے۔‘‘ (الفضل قادیان مورخہ ۱۳؍اگست ۱۹۵۲ء ص۳)
الفضل کے اس تازہ بیان سے صاف ظاہر ہوگیا ہے کہ مرزائی غلام احمد قادیانی کو اب بھی نبی مانتے ہیں اور حضورﷺ کو ان کا خاتم النبیین کہنا صرف مسلمانوں کو دھوکہ دینا ہے۔
مرزائیو! جب آپ آنحضورﷺ کو خاتم النبیین مانتے ہو تو پھر مرزاقادیانی کو نبی ماننے کا کیا معنی؟ جب نبوت حضورﷺ پر ختم ہوچکی ہے تو پھر مرزاقادیانی کو چھوڑئیے اور آنحضورﷺ کی امت میں آجائیے۔(۲)مرزاغلام احمد قادیانی نے سرکار مدینہﷺ کی توہین کی ہے
غلام احمد قادیانی نے انگریزوں کے اشارے سے جب نبوت کا دعویٰ کیا تو تمام انبیاء علیہم السلام خصوصاً آنحضورﷺ وعیسیٰ علیہ السلام کی توہین کرنے میں ذرا بھی جھجک نہیں محسوس کی۔
رسول اﷲ پر (معاذ اﷲ) سور کی چربی کھانے کا بہتان
اصل عبارت ملاحظہ ہو: ’’رسول کریم عیسائیوں کے ہاتھ کا پنیر کھا لیتے تھے۔ حالانکہ مشہور تھا کہ سور کی چربی اس میں پڑتی ہے۔‘‘ (الفضل قادیان مورخہ ۲۲؍فروری ۱۹۲۴ئ)