باب (۳)
وصیت اور میراث کا بیان
وصیت سے متعلق ضروری معلومات
(۱) کسی شخص کایہ کہنا کہ میرے مرنے کے بعد میرا اتنا مال فلاں آدمی کو یا فلاں نیک کام میں دے دینا یہ وصیت ہے چاہے تندرستی میں کہے چاہے بیماری میں ۔
(۲) اگر کسی کے ذمہ نمازیں یا روزے یازکوٰۃ اور قسم وغیرہ کا کفارہ باقی رہ گیا ہو اور اتنا مال بھی موجود ہو تو مرتے وقت اس کے لیے وصیت کرنا ضروری اور واجب ہے۔
(۳) اسی طرح اگر کسی کا کچھ قرض ہو یا کوئی امانت اس کے پاس رکھی ہو اس کی وصیت بھی واجب ہے
(۴) اگر کچھ رشتہ دار غریب ہوں جن کو شرعی حکم کے لحاظ سے میراث میں حق نہ پہنچتا ہو تو ان کو کچھ دلا دینا اور وصیت کرجانا مستحب ہے۔
(۵) نابالغ کا وصیت کرنا درست نہیں ۔ (بہشتی زیور جلد۵)
کس رشتہ دار کے لیے وصیت کرنا جائز ہے؟
(۶) جس شخص کو میراث میں مال ملنے والا ہو جیسے ماں باپ شوہر بیٹا وغیرہ اس کے لیے وصیت کرنا صحیح نہیں اور جس رشتہ دار کا اس مال میں کچھ حصہ نہ ہو