گھر کا نظام چلانے کے لیے ضروری دستور العمل
اور فضول خرچی واسراف سے بچنے کی آسان تدبیر
امراء کو یہ بات یاد رکھنی چاہئے جس سے اسراف سے نجات ہو اور انتظام درست ہو، سب سے پہلے اپنے اسباب (سامان) کا انتخاب کریں کہ کون سا ضروری ہے اور کون سا فضول ہے (کیونکہ ) گھر میں بہت سی چیزیں ایسی ہوتی ہیں کہ بیکار رکھی رہتی ہیں ، عمر بھر کسی کام میں نہیں آتیں ، لہٰذا سب سے پہلے گھر کا انتخاب کرو ، جتنی چیزیں کام میں آتی ہوں رہنے دو، اور جتنی کام میں نہ آئیں خارج کردو، یا بیچ دو، یا مسکین کو دے دو، نفلی صدقہ دینے کی ہمت نہ ہو تو زکوٰۃ میں دے دو۔
اور فضول خرچی نہ ہونے کی میں ایک اور ترکیب بتلاتا ہوں وہ یہ کہ گھر کا معائنہ کیا کرو، گھر میں بہت سی ایسی چیزیں دیکھو گے جو سڑ رہی ہیں ، کسی کو دیمک لگ رہی ہے پس ایسی چیزوں کو اپنی ملک سے الگ کرو، تاکہ گھر میں رونق ہو، ایک دفعہ ایسا کرلو گے تو آئندہ ایسی چیزیں کبھی نہ خریدوگے۔
ایک بات یہ ہے کہ روز مرہ کی معاشرت میں یہ مقرر کرلو کہ جو کام کرو سوچ کر کرو، بے تأمل (یعنی بغیر غور فکر) کے مت کر ڈالو۔
اور ایک بات یہ کہ کسی کے کہنے سے کوئی کام مت کرو، بس اپنی رائے پر عمل کرو۔ (التبلیغ ۱۵؍۱۱۳)
سال بھر کے خرچ کا انتظام رکھنا چاہئے
الحمدﷲ سال بھر کا خرچ ہمیشہ میرے پاس جمع رہتا ہے اس سے اطمینان رہتا ہے۔ حدیث شریف میں بھی ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم ازواج مطہرات