باب (۲)
اپنی زندگی میں مال تقسیم کرنے کا بیان
اپنی زندگی میں سارا مال اولاد کو تقسیم کردینا حماقت ہے
جائداد کے سلسلہ میں لوگ بڑی خرابیاں کرتے ہیں اول تو تمام جائداد لڑکوں کے نام کردیتے ہیں اور لڑکیوں کو محروم کردیتے ہیں اس کا سخت وبال ہوتاہے۔
پھر مزید یہ کہ زندگی ہی میں اولاد کے نام داخل خارج (یعنی رجسٹری) کرادیتے ہیں ، اس کا نتیجہ وہ دنیا ہی میں دیکھ لیتے ہیں کہ بعض دفعہ اولاد جائداد کی مالک بن کر ماں باپ کو ایک دانہ بھی نہیں دیتی۔
اورمرنے کے بعد ان کو ثواب تو کون پہنچاتا ہے، کوئی بھول کر نام نہیں لیتا، ہاں دو چار دن برادری کو دکھانے کو کچھ کردیتے ہیں سو اس سے والدین کو کچھ نفع نہیں ہوتا کیونکہ نیت ریاء کی (دکھلاوے کی) ہے اور مقصود اپنے اوپر سے طعن والزام کو دفع کرنا ہوتا ہے۔
(اسباب الغفلۃ ملحقہ دین و دنیا ص:۵۰۸، تعلیم الدین ص:۳۴)
اپنی اولاد کو کچھ دینے میں برابری کا لحاظ کرنا ضروری ہے
اگر ایک بیٹے کو کوئی چیز دو تو دوسرے کو بھی ویسی ہی دونا انصافی بری بات ہے۔