ایسا کرنے سے چند روز تو پریشانی ہوگی، کیونکہ طبیعتیں اس کی عادی نہیں ، اس کے بعد سہولت کے ساتھ اس پر عمل ہونے لگے گا، خلاصہ یہ کہ فکر و انتظام بڑی ضروری چیزیں ہیں اور بے فکری اور بد انتظامی بڑی نقصان دہ چیز ہے۔
(الافاضات ۶؍۴۳، ارشادات حکیم الامت ص:۴۹۰)
گھریلو ساز وسامان میں افراط و اسراف
آج کل گھروں میں اور خصوصاً بڑے گھروں میں نہایت اسراف ہوتا ہے برتن ایسے خریدے جاتے ہیں جو قیمت میں تو بہت زیادہ اور مضبوط خاک بھی نہیں ، ذرا ٹھیس لگ جائے چار ٹکرے ہوجائیں ، اور پھر ضرورت سے بھی زائد، بعض گھروں میں اس کثرت سے شیشہ وچینی وغیرہ کے برتن ہوتے ہیں کہ عمر بھی ان کے استعمال کی نوبت نہیں آتی۔ (التبلیغ ۱۵؍۱۱۳، احکام المال)
امراء کی عادت
امراء میں یہ آفت ہے کہ جو چیز پسند آئی خرید لی، اس سے بحث نہیں کہ اس کی حاجت ہے یا نہیں ؟ ہر چیز کے خریدار ہوجاتے ہیں جب کسی دکان پر جاتے ہیں تو کچھ نہ کچھ ضرور خریدتے ہیں ، تو ان کے نزدیک یہ عار کی بات ہے کہ کوئی یوں کہے کہ دوکان پر آئے اور لیا کچھ بھی نہیں ، گھر میں بہت سی چیزیں ایسی ہوتی ہیں کہ بیکار رکھی رہتی ہیں ، عمربھر کسی کام میں نہیں آتیں ۔
(حقوق الزوجین ص:۱۸۴)
عورتوں کی عادت
(عورتوں کی عادت ہوتی ہے) کہ کوئی چیز خواہ کار آمد (ضرورت) کی ہو یا نکمی ہو پسند آجانا چاہئے بے سوچے سمجھے اس کو خرید لیتی ہیں ، اور کہتی ہیں کہ