حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی احتیاط
اسلاف کو دیکھئے کہ ایسے مالوں میں کتنی احتیاط کرتے تھے۔
حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی حکایت ہے کہ ایک دفعہ آپ چراغ کی روشنی میں وقف کے مال کا حساب لکھ رہے تھے، حضرت علی رضی اللہ عنہ حاضر ہوئے ان کو آتے ہوئے دیکھ کر آپ نے چراغ گل کردیا۔ انہوں دریافت کیا ایسا کیوں کیا؟ آپ نے فرمایا کہ یہ چراغ بیت المال کے تیل کا ہے اگر روشن رہنے دیتا اور آپ سے باتیں کرتا تو باتوں میں اس کا صرف کرنا درست نہ تھا اور اگر آپ سے باتیں نہ کرتا تو مروت کے خلاف تھا۔
(احکام المال ملحقہ التبلیغ)
شرعی تقسیم کسے کہتے ہیں
تقسیم صحیح ہونے کے لیے ہر ایک کا حصہ علیحدہ کرنا اور بالغوں کا قبضہ کرادینا ضروری ہے۔ (امداد الفتاویٰ ۳؍۴۷۰)
تقسیم میں جب تک سب کا حصہ علیحدہ نہ ہوجائے وہ تقسیم معتبر نہیں بلکہ مال مشترک بدستورمشترک رہے گا۔
اسی طرح اگر بعض شرکاء اپنا حصہ علیحدہ کرلیں مگر بعض کو ان کا حصہ تسلیم نہ ہو وہ بھی تقسیم نافذ نہیں ہوتی۔ (امداد الفتاویٰ ص:ح۳۴۰)
مرنے کے بعد ورثاء کی چند کوتاہیاں
۱- ایک کوتاہی یہ ہے کہ جو چیز جس وارث کے قبضہ میں آجاتی ہے وہ اس کو چھپالیتا ہے، مگر یاد رہے کہ قیامت کے دن سب اگلنا پڑے گا۔
۲- ایک کوتاہی یہ کہ بعض بیوہ عورتیں اپنے کو تمام منقولات (سامان) کا