Deobandi Books

حقوق المال ۔ یعنی مال خرچ کرنے کے طریقے

46 - 72
مالدار نہ ہو تووصیت ہی نہ کرے، وارثوں کے لیے چھوڑ دے کہ اچھی طرح آرام سے گذر کریں ، کیونکہ اپنے وارثوں کو آسائش و آرام میں چھوڑ جانے میں بھی ثواب ملتا ہے ہاں البتہ اگر ضروری وصیت ہو جیسے نماز وروزہ کا فدیہ تو اس کی وصیت بہر حال کرجائے ورنہ گناہ ہوگا۔
اور اگر کسی کے کوئی وارث نہ ہوتو اس کو پورے مال کی بھی وصیت کردینا درست ہے اور اگر صرف بیوی ہے تو تین چوتھائی کی وصیت درست ہے، اور اگر کسی کے صرف میاں (شوہر) ہیں تو آدھے مال کی وصیت درست ہے۔ 
(بہشتی زیور ص:۵۹)
میراث کے مسئلہ میں ورثاء کی کوتاہی
آج کل لوگ میراث کے مسئلہ میں بہت زیادہ بے احتیاطی کرتے ہیں کیونکہ خود مالک تو اپنے ہاتھ سے تقسیم کرتا نہیں مرنے والا تو مرگیا اب جس کی لاٹھی اس کی بھینس۔ بس جس کے ہاتھ میں کنجی ہوئی وہ مالک بن بیٹھا۔ میراث کے معاملہ میں لوگوں کو ذرابھی احتیاط نہیں اکثر تو چھپا ہی لیتے ہیں ، دوسرے وارثوں کو پتہ ہی نہیں چلنے دیتے (کہ اس کے پاس کیا کیا سامان تھا) اکثر لوگ زبردست ہونے کی وجہ سے قابض ہوجاتے ہیں اور زیادہ بے فکری (اور ظلم ) وہاں ہوتا ہے جہاں قانون سے بھی انہیں کو ملتا ہو جیسے کہ اودھ میں قانون ہے کہ میراث کا مالک بڑا لڑکا ہوتاہے اور دوسرے لوگ وظیفہ خوار۔ خوب سمجھ لو کہ یہ بالکل حرام ہے۔ شریعت نے میراث کے احکام خود مقرر کئے ہیں ، کوئی قانون شریعت کو منسوخ نہیں کرسکتا، شریعت نے میراث میں جن جن لوگوں کا حق رکھا ہے ان کو پہنچانا واجب ہے دوسرے کے حق سے نفع اٹھانا یا کسی اور کو دینا حلال نہیں ۔ (التبلیغ احکام المال ۱۵؍۸۷)


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 تفصیلات 2 1
3 فہرست حقوق المال 3 1
4 رائے عالی مفکر اسلام حضرت مولانا سید ابو الحسن علی ندوی رحمۃ اللہ علیہ 7 1
5 تقریظ عالی حضرت اقدس مولانا قاری سید صدیق احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ باندوی، ناظم جامعہ عربیہ ہتورا باندہ 8 1
6 موضوع وار جدید انتخاب اکابر کی نظر میں 9 1
7 پیش لفظ 10 1
8 باب (۱) 12 1
9 مال خرچ کرنے کا بیان 12 8
10 مال خرچ کرنے سے متعلق احادیث نبویہ 12 9
11 حلال مال کی قدر کرنا چاہئے 13 9
12 مال ہماری ملک نہیں اس کے خرچ کرنے کے بھی حدود مقرر ہیں 14 9
13 ہم مال کے مالک نہیں بلکہ امین ہیں 15 9
14 مال خرچ کرنے میں بے احتیاطیاں 17 9
15 بخل کے مقابلہ میں فضول خرچی زیادہ بری اور تباہ کن ہے 17 9
16 آج کل کے فضول اخراجات 18 9
17 پان وغیرہ کا خرچ 20 9
18 افیون پان وغیرہ فضول خرچی چھوڑنے کا طریقہ 20 9
19 بخل و اسراف یعنی کنجوسی اور فضول خرچی کی تعریف 21 9
20 فضول خرچی واسراف کی حقیقت 22 9
21 مسکینوں محتاجوں کو نہ دینا بھی اسراف میں داخل ہے 23 9
22 فضول خرچی کرنے والوں کا انجام 23 9
23 فضول خرچی سے احتیاط میں بڑی برکت ہوتی ہے 24 9
24 مال خرچ کرنے کا طریقہ 25 9
25 گھریلو ساز وسامان میں افراط و اسراف 26 9
26 امراء کی عادت 26 9
27 عورتوں کی عادت 26 9
28 عورتوں سے شکایت 27 9
29 اسراف کی تعریف اور اس کے حدود 29 9
30 سامان خریدنے میں اسراف 29 9
31 گھر کا نظام چلانے کے لیے ضروری دستور العمل اور فضول خرچی واسراف سے بچنے کی آسان تدبیر 30 9
32 سال بھر کے خرچ کا انتظام رکھنا چاہئے 30 9
33 اکٹھا چیز خرید لینا مصلحت کے خلاف ہے 31 9
34 اہم ہدایت 31 9
35 بغیر ضرورت کے بازار کی پکی ہوئی چیزیں خرید کر نہ کھانا بہتر ہے 31 9
36 مسلمانوں کی تباہی وبربادی کا بڑا سبب 32 9
37 خرچ زیادہ ہو اور آمدنی کم ہوتو کیا کرنا چاہئے؟ 33 9
38 احسان وسلوک اور مہمان نوازی کا بہترین طریقہ 34 9
39 مہمانوں کی آمد و رفت زیاد ہ اور گنجائش کم ہو تو کیا کرنا چاہئے 34 9
40 اہل اللہ کی بے تکلفانہ معاشرت کے چند واقعات 35 9
41 باب (۲) 37 1
42 اپنی زندگی میں مال تقسیم کرنے کا بیان 37 41
43 اپنی زندگی میں سارا مال اولاد کو تقسیم کردینا حماقت ہے 37 42
44 اپنی اولاد کو کچھ دینے میں برابری کا لحاظ کرنا ضروری ہے 37 42
45 ضرورت کی وجہ سے بعض اولاد کو زیادہ دینا جائز ہے 38 42
46 تمام وارثوں کے لیے اس طرح وصیت کرنے کی ضرورت جس سے کہ بعد میں جھگڑا نہ ہو 38 42
47 عاق کرنے کا مطلب اور اس کی تشریح 39 41
48 اپنی اولاد یا کسی وارث کو محروم کردینے کا کسی کو حق نہیں 39 47
49 اولاد کے لیے مال ودولت چھوڑ کر جانا بہتر ہے 40 47
50 حرام مال اولاد کے لیے چھوڑکرجانے سے کیا فائدہ 41 47
51 ورثاء اور اولاد کے لیے حرام مال چھوڑ کر جانا حماقت ہے 41 47
52 حرص کی وجہ سے مال جمع کرنا 42 47
53 وارثوں کے لیے حرام کمائی کا حکم 42 41
54 حرام مال جو میراث میں ملے اس کا شرعی حکم 42 53
55 باب (۳) 44 1
56 وصیت اور میراث کا بیان 44 55
57 وصیت سے متعلق ضروری معلومات 44 56
58 کس رشتہ دار کے لیے وصیت کرنا جائز ہے؟ 44 56
59 وصیت صرف تہائی مال میں 45 56
60 میراث کے مسئلہ میں ورثاء کی کوتاہی 46 56
61 میراث جلد ہی تقسیم کرنا چاہئے 47 56
62 میراث تقسیم کرنے کا طریقہ 47 56
63 میراث کے مسئلہ میں عام لاپرواہی و بدنیتی 48 56
64 انتقال کے بعد اس کی میراث جلد تقسیم کرنا چاہئے 49 56
65 عمدہ نمونہ 49 56
66 حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی احتیاط و تقویٰ 50 56
67 شرعی حکم 51 56
68 میت کے مال سے مہمان نوازی کرنا درست نہیں 51 56
69 میت کے مال سے نماز وروزہ کا فدیہ دینا 52 56
70 میت کے مال سے صدقہ خیرات کرنا بھی درست نہیں 52 56
71 میراث کے مال میں اسلاف و اکابر کی احتیاط 53 56
72 حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی احتیاط 54 56
73 شرعی تقسیم کسے کہتے ہیں 54 56
74 مرنے کے بعد ورثاء کی چند کوتاہیاں 54 56
75 میراث کی تقسیم میں کوتاہی 55 56
76 مرتے وقت مہر یا کسی کا قرض معاف کرنا 56 56
77 میراث کے مسئلہ میں عورتوں سے متعلق ایک بڑی کوتاہی 57 56
78 لڑکیوں ، بہنوں کو حصہ دینے میں واقعی بڑی کوتاہی 59 56
79 میراث کے حصہ سے اسی کی شادی کرنا 60 56
80 ترکہ کو تقسیم کئے بغیر صدقہ خیرات کرنا 61 56
81 اہل علم اور اہل مدراس کی کوتاہی 62 56
82 شوہر سے چھپا کر جوڑی ہوئی رقم میں وارثوں کا بھی حق ہے 63 56
83 جس میت کا کوئی وارث نہ ہوں اس کا مال کہاں خرچ کیا جائے 64 56
84 باب (۴) 65 1
85 نفلی صدقات اور صدقۂ جاریہ 65 84
86 صدقۂ جاریہ 66 85
87 صدقات واجبہ کی دو قسمیں 66 85
88 صدقہ وخیرات سے مال کم نہیں ہوتا 68 85
89 زکوٰۃ ادا کرنے سے مال کی کمی کا شبہ اور اس کا جواب 69 85
90 اصلاح معاشرہ 71 1
91 حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانویؒ کے افادات پر مشتمل اصلاح معاشرہ کے متعلق چند اہم کتابیں 71 1
Flag Counter