کو سال بھر کا خرچ دے دیا کرتے تھے۔(مسلم شریف جلد۲)
امام غزالیؒ نے تحریر فرمایا ہے کہ سال بھر کا خرچ ذخیرہ کرنا تو کل کے خلاف نہیں ۔ (حسن العزیز ۱؍۳۲۰)
اکٹھا چیز خرید لینا مصلحت کے خلاف ہے
فرمایا میرے اصولوں میں سے ہے کہ اکٹھی چیز مت خریدو چاہے گراں (مہنگی) ہوجائے جس وقت ضرورت ہولے لو، کیونکہ زیادہ موجود ہونے پر خوب صرف (زیادہ خرچ) ہوتی ہے۔ (حسن العزیز ۲؍۱۹۲)
حتی الامکان دور سے چیزیں نہ منگائے اس میں بہت دقتیں ہیں ۔
(حسن العزیز ۲؍۱۹۲)
اہم ہدایت
جنس (یعنی غلہ آٹا دال چاول) ناپ تول کر پکاؤ، ہندوستانی عورتوں کی طرح اندھا دھن مت پکاؤ کہ آٹھ دن کا غلہ چار ہی دن میں ختم ہوجائے لیکن بچے ہوئے کو مت ناپو تو لو، اس میں بے برکتی ہوتی ہے۔ (تعلیم الدین ص:۴۴)
بغیر ضرورت کے بازار کی پکی ہوئی چیزیں خرید کر نہ کھانا بہتر ہے
بازار کی روٹی (اور دوسری کھانے والی چیزیں ) منظر عام پر رکھی جاتی ہیں اور ہر قسم کے لوگ اس کو دیکھتے ہیں ان میں ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں جن کی حالت یہ ہوتی ہے کہ روٹی (اور کھانے والی چیز) کو دیکھ دیکھ کر ان کا دل للچاتا ہے اور پاس میں کچھ نہیں ہوتا، اس لیے پریشان ہوتے ہیں ، اور بعض