دے نونھ دوئیں انگوٹھیاں دے ، آو اکھین تے رکھدا، اے چمدا! تے پڑھدا ’’قرۃ عیني بک یا رسول اللہ‘‘ حق تعالیٰ گناہ اس دے بخشینداہ ہے، اوسدیاں اکھیں کدی درد نہ کرسن۔ تے پیغمبر ِ خدا ﷺ نے فرمایا: لے وڑساں اُسنوں طرف بہشت دے‘‘۔جناب یہ تحریر فرمائیں کہ یہ حدیث صحیح ہے یا موضوع؟ اس پر عمل کرنا چاہیے یا نہیں ؟
جواب: تقبیل ِ ابہامین کا کوئی پختہ ثبوت نہیں ، اس لیے اس کو موجبِ ثواب سمجھ کر کرنا بے ثبوت بات ہے، البتہ بعض لوگ اس کو بیمار ی چشم سے محفوظ رہنے کا عمل سمجھ کر کرتے ہیں ، تو اس صورت میں مثل دیگر عملیات وتعویذات کے یہ عمل بھی مباح ہو گا، مگراس کا مطلب یہ ہے کہ اس کے تارک پر کوئی طعن یا ملامت نہ کی جائے، جو اس عمل کو کرے ، کرے۔ جو نہ کرے، نہ کرے۔
(کفایت المفتی ، کتاب البدعات والرسومات، اذان کے وقت انگوٹھے چومنے کا بیان: ۲؍۲۱۱-۲۱۸، ادارۃ الفاروق)
…………………………………………
امداد الاحکام
آنحضرت ﷺ کا نام سُن کر انگوٹھے چومنا بدعت ہے
سوال: … حضرت ﷺ کے نام ِ مبارک پر دونوں ہاتھوں کے انگوٹھے