فقط
(امداد الاحکام، کتاب السنۃ والبدعۃ، آنحضرت ﷺ کا نام سُن کر انگوٹھے چومنا بدعت ہے ، ۱؍۱۸۸، ۱۸۹، مکتبہ دارالعلوم کراچی)
…………………………
فتاویٰ محمودیہ
اذان میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اسم مبارک سن کر انگوٹھے چومنا
سوال: اذان میں حضور اکرم ﷺ کا اسم مبارک سن کر انگوٹھے چومنا کیسا ہے اور جو لوگ انگوٹھے چومنے والی حدیث پیش کرتے ہیں ، کیا وہ موضوع (گھڑی ہوئی) ہے اور موضوع حدیث سے کیا مراد ہے؟
الجواب حامداً ومصلیاً: اذان کا جواب دینا سنتِ مؤکدہ واجب کے قریب ہے۔ اذان میں انگوٹھے چومنا کسی صحیح مرفوع حدیث سے ثابت نہیں ہے، کتاب الفردوس میں وہ روایت موجود ہے، لیکن اس کتاب کے متعلق حضرت شاہ عبد العزیز محدث دہلویؒ نے لکھا ہے کہ اس میں موضوع روایات بہت ہیں ۔ موضوع روایت وہ ہے جو حضور اکرم ﷺ نے نہ فرمائی ہو، بلکہ کسی اور نے جھوٹ بات حضور اکرم ﷺ کی طرف منسوب کر دی ہو۔ کنز العباد اور فتاویٰ صوفیہ میں بھی یہ روایت موجود ہے، لیکن علامہ شامیؒ نے رد المحتار میں لکھا ہے کہ فتاویٰ صوفیہ غیر معتبر کتاب ہے، اس پر فتویٰ دینا درست نہیں ہے، علامہ ابن عابدینؒ نے اس روایت پر بحث