غور کیا جائے۔
حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ نے ارشاد فرمایا:
’’کل عبادۃٍ لم یتعبدھا أصحاب رسول اللہ ﷺ فلا تعبدوھا‘‘۔ (الاعتصام، باب في الفرق البدع والمصالح الرسلۃ، ۱؍۴۱۱، دار المعرفۃ)
ہر وہ کام جس کو حضراتِ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین نے نہیں کیا سو تم بھی اس کو مت کرو۔
اگر ان طریقوں میں خیر وبرکت ہوتی تو حضرات خلفاء اربعہ راشدین، عشرۂ مبشرہ، اصحابِ بدر، اصحابِ بیعتِ رضوان اور پوری جماعتِ صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین اس سے چوکنے والے نہیں تھے۔
حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب زید مجدہ اپنے ایک بیان میں اپنے والد صاحب رحمہ اللہ کی نسبت سے ایک کہاوت بیان کرتے ہیں :
’’میرے والد ماجدحضرت مفتی محمد شفیع صاحب قدس سرہ ہندی زبان کی ایک مثل اور کہاوت سنایا کرتے تھے کہ ان کے یہاں یہ کہاوت مشہور ہے کہ: (بنییسے سیانا سو باؤلا)
یعنی: اگر کوئی شخص یہ دعویٰ کرے کہ میں تجارت میں بنیے سے زیادہ سیانا اور ہوشیار ہوں ، اور اس سے زیادہ تجارت جانتا ہوں ، تو وہ باؤلا اور پاگل ہے، اس لیے کہ حقیقت میں تجارت کے اندر کوئی شخص بنیے سے زیادہ سیانا نہیں ہو سکتا، یہ کہاوت سنانے کے بعد حضرت والد صاحب فرماتے کہ جو شخص یہ دعویٰ کرے کہ میں صحابہ کرام