حضرت اقدس مولانا مفتی)عبد الباری (دامت برکاتہم العالیہ
نائب رئیس دار الافتاء و استاد حدیث جامعہ فاروقیہ کراچی
تقریظ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الحمد اللہ وکفیٰ وسلام علیٰ عبادہ الذین اصطفیٰ
أما بعد!اسلام جامع، عالمگیر، کامل اور مکمل دین ہے، اس کے کامل ومکمل ہونے کا گواہ خود قرآن ِ کریم ہے، جس میں اللہ تعالیٰ نے یہ ارشاد فرمایا:
{الیوم أکملت لکم دینکم وأتممت علیکم نعمتي ورضیت لکم الإسلام دینا}(المائدۃ: ۳)۔
واضح رہے کہ یہ آیتِ مبارکہ آپ ﷺ کی وفات کے ۸۱ روز قبل ہزاروں صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مجمع عظیم میں بروز جمعہ میدانِ عرفات میں عصر کے وقت نازل ہوئی، اس اعلانِ خداوندی کے بعد یہ دین مکمل اور تام ہے، اس میں ادنیٰ کمی کی بھی گنجائش ہے نہ زیادتی کی ، اور نہ ہی کسی قسم کے حذف واضافہ کی، اس کے بعد اس میں اضافہ چاہے وہ ’’تعبد‘‘ کی شکل میں ہو یا ’’تجدد‘‘ کے پیرہن میں ، اس دین کے نامکمل اور ناتمام ہونے کا اعلان ہے، امام دار الہجرہ امام مالک رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
’’ من ابتدع في الإسلام بدعۃ یراھا حسنۃ،