وما ظنک بالمکروہ۔(مجالس الابرار،م: ۵۰، ص:۲۹۹)
اس درجہ کی حدیث انگوٹھے چومنے کے متعلق کوئی پیش نہیں کر سکتا۔
اذان کے وقت انگوٹھے چومنے کے متعلق جو احادیث اور روایات آئی ہیں ، وہ مسند الفردوس دیلمی کے حوالے سے موضوعات کبیر اور تذکرۃ الموضوعات اور الفوائد المجموعۃ في الأحادیث الموضوعۃ وغیرہ میں منقول ہیں ۔
علامہ سخاویؒ کے حوالے سے ملا علی قاریؒ مذکورہ روایات کے متعلق نقل فرماتے ہیں کہ
’’لا یصح‘‘ ( موضوعات کبیر،ص: ۷۵) یعنی روایت صحیح نہیں ہے۔
اور علامہ محمد طاہر ؒ رقم طراز ہیں کہ
’’ولا یصح‘‘ (تذکرۃ الموضوعات،ص: ۳۴) یہ روایت صحیح نہیں ہے ۔
اور شوکانی ؒعلامہ طاہر ؒ کے حوالے سے نقل فرماتے ہیں کہ
’’ لا یصح‘‘ (الفوائد المجموعۃ في الأحادیث الموضوعۃ،ص: ۹)
اور امام المحدثین علامہ جلال الدین سیوطیؒ لکھتے ہیں کہ
الأحادیث التي رویت في تقبیل الأنامل وجعلھا علیٰ العینین عند سماع اسمہ ﷺ عن المؤذن