فتاویٰ رحیمیہ
آنحضرت ﷺ کا اسم ِ مبارک سن کر انگوٹھے چومنا کیسا ہے؟
سوال: اس کے ہمراہ احمد آباد سے شائع ہونے والے ماہنامے طیبہ (گجراتی) کے اگست ۱۹۶۰ء کے شمارے کے ایک فتوے کی نقل ارسالِ خدمت ہے، جس میں مرقوم ہے کہ بہت سے علماء ایسے ہیں ، جو فقہ حنفی پر عامل نہیں ہیں اور اس کے باوجود خود کو حنفی جتلاتے ہیں ، اور ناواقف مسلمانوں کو غلط راہ پر لے جاتے ہیں ، یہ لوگ ایسا کہتے ہیں کہ حضور ﷺ کا نامِ مبارک لیتے وقت خصوصاً اذان کے وقت انگوٹھے چومنا بدعت ہے، جو لوگ رحمۃ اللعالمین ﷺ کی عزت کرتے ہیں ، آپ ﷺ کی شان عظمت کو بیان کرتے ہیں ، انہیں یہ علماء بدعتی کہتے ہیں ، اب سوا ل یہ ہے کہ انگوٹھے چومنے کے ثبوت میں جو حوالے دئیے گئے ہیں ، وہ ٹھیک ہیں یا نہیں ؟ اور انگوٹھے چومنا سنت ٹھہرایا ہے وہ ٹھیک ہے یا نہیں ؟ تفصیل سے جواب عنایت کریں ۔
جواب: آنحضرت ﷺ کا نامِ مبارک پڑھ کر، سن کر درود شریف پڑھنا صحیح احادیث سے ثابت ہے، اور اس میں سرور دوجہان ﷺ کی صحیح تعظیم بھی ہے، ایک مجلس میں کئی مرتبہ آپ ﷺ کا نام ِ مبارک پڑھا جائے، یا سنا جائے، تو اس کے لیے فتویٰ یہ ہے کہ ہر مرتبہ درود شریف پڑھنا مستحب اور کم ازکم ایک مرتبہ درود شریف پڑھنا واجب ہے (درمختار وشامی، ج:۱،ص:۴۸۱، مطلب فی وجوب الصلاۃ علیہ کلما ذکر علیہ الصلاۃ والسلام)