کفایت المفتی
حضور اکرم ﷺ کا نامِ مبارک سن کر انگوٹھے چومنا
سوال: جناب ِ محمد رسول ﷺ کے نامِ مبارک پر اکثر وبیشتر عوام الناس اپنے ہاتھوں کی انگلیاں چومتے اور آنکھوں سے لگاتے ہیں ، بعض لوگ اس پر اعتراض کرتے ہیں کہ بجائے انگلیاں چومنے کے درودشریف پڑھنا افضل ہے ، آیا ان دونوں صورتوں میں کون سی صورت افضل ہے اور انگلیاں چومنا کیسا ہے؟ کسی کتاب سے کچھ سند ہے یا یوں ہی رسم نکال لی ہے؟
جواب: انگوٹھے چومنے اور آنکھوں سے لگانے کی کوئی صحیح دلیل نہیں ہے، اس لیے اس کو شرعی حکم سمجھ کر کرنا نہیں چاہیے، بعض لوگ اس کو بطورِ عمل کے کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ اس عمل سے آنکھیں دکھنے سے محفوظ رہتی ہیں تواس نیت سے کرنا مباح ہے، مگر نہ کرنے والے پر کوئی مؤاخذہ نہیں اور الزام بھی نہیں ۔
سوال: اذان کے درمیان جب مؤذن ’’أشھد أن محمداً رسول اللہ‘‘ کہتا ہے تو نامِ مبارک محمد پر سامعین اپنے دونوں ہاتھوں کے ابہام کو چوم کر آنکھوں پر رکھتے ہیں ، یہ جائز ہے یا نہیں ؟
جواب: آنحضرت ﷺکا نامِ نامی سننے پر ابہام کو چومنا اور آنکھوں سے لگانا سنت نہیں ہے، حضور ﷺ نے ایسا کوئی حکم نہیں دیا،نہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے