دوسری طرف ایمانی نماز کی تاثیر یہ بتائی ہے:
لا الٰہ باشد صدف گوہر نماز
قلبِ مسلم راحج اصغر نماز
در کفِ مسلم مثال خنجر است
قاتل فحشاء و بغی و منکر است
ترجمہ: کلمہ طیبہ سیپ ہے، نماز اس کا موتی ہے، در یکتا ہے، گوہر نایاب ہے، نماز حج کی مانند عاشقانہ عبادت ہے، نماز مسلمانوں کے ہاتھوں میں ایک خنجر ہے جو بے حیائی، برائی اور منکر کو دور کردیتی ہے اور مٹادیتی ہے۔
ایمانی اور حقیقی نماز کے چند نمونے
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ۲۳؍سال کی مختصر ترین مدت میں جزیرۃ العرب میں جو انقلاب پیدا کیا، اس کا ایک اہم ترین سبب یہ بھی تھا کہ آپ غازئ کردار تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو کہا اور جس چیز کا حکم دیا، سب سے پہلے خود اس پر عمل کرکے دکھایا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے متبعین اسلام کو ایمانی اور حقیقی نماز کی دعوت دی، تو سب سے پہلے خود نماز کی پابندی اور اہتمام کرکے عملی نمونہ پیش فرمادیا، نماز سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ربط اور عشق وتعلق اتنا زیادہ اور بے پایاں تھا کہ راتوں میں اتنی کثرت سے نماز ادا فرماتے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک پیروں میں ورم آجاتا تھا، کفار کی طرف سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر بارہا لرزہ خیز مظالم ہوئے، مگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے لئے بددعا کبھی نہ کی، ہمیشہ دعائے خیر ہی فرماتے رہے؛ لیکن غزوۂ خندق کے موقع پر جب کافروں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو عصر کی نماز ادا کرنے کی مہلت نہ دی، نماز قضا ہوگئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانِ مبارک سے کافروں کے لئے بہت سخت بددعائیہ الفاظ نکلے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: