جب بے جان تصویروں اور نقوش کا یہ حال ہے تو جان دار تصاویر کی ممانعت بدرجۂ اولیٰ ہوگی۔
(۲۲) کھانے کی موجودگی میں نماز نہ پڑھنا
ایک حدیث میں وارد ہوا ہے:
لَا صَلاَۃَ بِحَضْرَۃِ طَعَامٍ۔ (صحیح مسلم)
ترجمہ: کھانے کی موجودگی میں نماز نہ پڑھی جائے۔
اگر کھانا سامنے ہوگا اور اس کی رغبت دل میں ہوگی تو نماز کا اصل مقصود خشوع حاصل نہ ہوپائے گا؛ کیوں کہ دل نماز کے بجائے کھانے میں اٹکا ہوا رہے گا۔ حدیث میں وارد ہوا ہے:
اِذَا قَرُبَ الْعَشَائُ وَحَضَرَتِ الصَّلَاۃُ، فَابْدَؤُا بِہٖ قَبْلَ اَنْ تُصَلُّوْا صَلاَۃَ الْمَغْرِبِ، وَلَا تَعْجَلُوْا عَنْ عَشَائِکُمْ۔
ترجمہ: جب شام کا کھانا سامنے ہو اور نماز مغرب کا وقت آجائے تو نماز ادا کرنے سے پہلے کھانا کھالو، جلدی نہ کرو۔
مزید فرمایا گیا:
اِذَا وُضِعَ عَشَائُ اَحَدِکُمْ وَاُقِیْمَتِ الصَّلَاۃُ فَابْدَؤُا بِالْعَشَائِ وَلَا یُعَجِّلَنَّ حَتّٰی یَفْرُغَ مِنْہُ۔ (بخاری: باب اذا حضر الطعام واقیمت الصلاۃ)
ترجمہ: جب شام کا کھانے سامنے رکھ دیا جائے اور نماز شروع ہوجائے، تو پہلے کھانا کھاؤ، اور کھانے سے فارغ ہونے کے بعد ہی نماز ادا کرو۔
(۲۳) استنجا کے تقاضے کے وقت نماز نہ ادا کرنا
استنجا کے تقاضے کے وقت نماز ادا کی جائے، تو نماز خاشعانہ روح سے محروم رہتی ہے،