سے حفاظت ہوتی ہے (۳) نامۂ اعمال داہنے ہاتھ میں دیا جائے گا (۴) ایسا شخص پل صراط پر بجلی کی طرح تیزی سے گذر جائے گا (۵) جنت میں بلاحساب داخلہ ملے گا۔
دوسری طرف خشوع سے محرومی اور پابندی واہتمام سے نماز ادا نہ کرنے کے پندرہ نقصانات ہیں ، جن میں چھ دنیوی نقصانات ہیں ، تین موت کے وقت کے، تین قبر کے اور تین قبر سے نکلنے کے بعد کے ہیں ۔
دنیوی نقصانات
(۱) زندگی میں برکت کا نہ ہونا (۲) صالحیت کا نور چہرہ پر نہ ہونا (۳) نیک کاموں کا اجر ہٹادیا جانا (۴) دعا قبول نہ ہونا (۵) نیک بندوں کی دعاؤں میں اس کا استحقاق باقی نہ رہنا (۶) خلق خدا کی نگاہ میں مبغوض ہونا۔
موت کے وقت کے نقصانات
(۱) ذلت سے موت آتی ہے (۲) بھوکا مرتا ہے (۳) شدتِ پیاس کی حالت میں موت آتی ہے، چاہے جتنا پی لے پیاس نہیں بجھتی۔
قبر کے نقصانات
(۱) قبر کا اس قدر تنگ ہونا کہ پسلیاں ایک دوسرے میں گھس جائیں (۲) قبر میں آگ جلادی جاتی ہے (۳) انتہائی خوف ناک، بدشکل، گنجا، آگ کی آنکھوں والا، لوہے کے ناخن والا بے حد لمبا سانپ جو زخمی کرتا اور ڈستا ہے، اور اس کے ایک دفعہ مارنے سے مردہ ستر ہاتھ زمین میں دھنس جاتا ہے، قیامت تک یہ عذاب ہوتا رہتا ہے۔
قبر سے نکلنے کے بعد کے نقصانات
(۱) سختی سے حساب (۲) غضب الٰہی کا سامنا (۳) جہنم میں داخلہ۔ (یہ حدیث ’’فضائل نماز‘‘ سے ماخوذ ہے)
Mlm