سورۂ فاتحہ کی تلاوت کا گہرا اثر محسوس کرلے۔ ایک حدیث میں آیا ہے کہ نماز اللہ سے سرگوشی ہے، نمازی میں اگر اللہ کی ہم کلامی کا تصور پیدا ہوجائے تو اس کی نماز میں خاشعانہ روح بیدار ہوسکتی ہے۔
(۹) کھلی جگہ پر سُترہ قائم کرنا
کھلی جگہ پر نماز ادا کی جائے، تو مستحب یہ ہے کہ سترہ (سامنے ایک ہاتھ لمبی اور ایک انگشت موٹی چیز) گاڑ دیا جائے اور اس سے قریب کھڑا ہوا جائے، اس سے شیطانی وساوس دور ہوتے ہیں ،حضور قلب اور خشوع کی دولت میسر آتی ہے۔ حدیث شریف میں آیا ہے:
اِذَا صَلّٰی اَحَدُکُمْ فَلْیُصَلِّ اِلیٰ سُتْرَۃٍ وَلْیَدْنُ مِنْہَا۔ (ابوداؤد شریف)
ترجمہ: جب تم میں سے کوئی نماز پڑھے تو سترہ قائم کرلے اور اس سے قریب کھڑا ہو۔
سترے سے قریب کھڑے ہونے کی حکمت حدیث میں یہ بیان ہوئی ہے:
اِذَا صَلّٰی أَحَدٌ اِلٰی سُتْرَۃٍ فَلْیَدْنُ مِنْہَا، لَا یَقْطَعِ الشَّیْطَانُ عَلَیْہِ صَلاَ تَہٗ۔ (ابوداؤد شریف)
ترجمہ: جب تم میں سے کوئی سترہ کی طرف رخ کرکے نماز پڑھے، تو سترے کے قریب کھڑا ہو؛ تاکہ شیطان اس کی نماز کے خشوع کو متأثر نہ کرنے پائے۔
کیوں کہ اگر سترہ سے دور کھڑا ہوکر نماز پڑھے گا تو دورانِ نماز اسے ہر دم یہ خیال آتا رہے گا کہ سامنے سے کوئی گذر نہ جائے، یہ خیال وسوسہ کی حد تک پہنچے گا اور خشوع پر اثر انداز ہوجائے گا؛ اس لئے سترہ سے قریب کھڑا ہو؛ تاکہ خشوع باقی رہے۔ مسنون طریقہ یہ ہے کہ آدمی اور سترہ کے درمیان تین ہاتھ کا فاصلہ رہے۔ واضح ہوا کہ سترہ قائم کرنا خشوع کے لئے بے حد مفید ہے۔
(۱۰) نماز میں ناف کے نیچے دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ پر رکھنا
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کا طریقہ یہ منقول ہے کہ نماز میں آپ ناف کے