Deobandi Books

اسلام کی سب سے جامع عبادت ۔ نماز

78 - 125
الْخَاشِعِیْنَ۔ الَّذِیْنَ یَظُنُّوْنَ اَنَّہُمْ مُلاقُوْا رَبِّہِمْ وَاَنَّہُمْ اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ (البقرۃ: ۴۵)
ترجمہ:  اور صبر ونماز کے ذریعہ سے مدد لیا کرو، بلاشبہ نماز گراں ہے مگر خشوع رکھنے والوں پر گراں نہیں ہے، جنہیں اس کا خیال رہتا ہے کہ اپنے پروردگار سے ملنا بھی ہے اور اس کی طرف لوٹنا بھی ہے۔
واضح ہوا کہ نماز نفس پر بہت بھاری ہے، وہی افراد یہ بار گراں اٹھاسکتے ہیں جن کے دلوں میں خوفِ الٰہی ہو اور جن کے دل آخرت کی بازپرس کے ڈر سے ہمہ وقت خدا کے آگے جھکے رہیں ۔ اس آیت میں خشوع قلب کے دو خاص اثرات کا بیان ہے، مفسر قرآن مولانا عبدالماجد دریابادیؒ لکھتے ہیں :
’’پہلا اثر یہ ہے کہ خاشعین کو اس کا استحضار رہتا ہے کہ یہ عبادتیں رائگاں جانے والی نہیں ، اپنے شفیق وکریم پروردگار کے حضور میں بہرحال حاضر ہونا ہے، اس وقت یہ ساری محنت وصول ہوجائے گی، اور استحقاق سے کہیں بڑھ کر اجر ملے گا، شوق نماز اس مراقبہ سے پیدا ہوجانا یقینی ہے۔ دوسرا اثر خشوع قلب کا یہ ہے کہ خاشعین کے دل میں یہ بات جم جاتی ہے کہ آخر تو واپسی مالک حقیقی کے روبرو ہوگی، حساب جس طرح ہر عمل کا ہوگا، اسی طرح ترکِ عمل کا بھی ہوگا، ترکِ نماز کی عادت اس مراقبہ سے خود بخود ترک ہوجائے گی، عمل میں ساری سہولتیں یقین ہی کی مضبوطی اور قوت سے پیدا ہوتی ہیں ، اور یقین کے ایجابی وسلبی دونوں پہلو یہاں بیان میں آگئے، نفسیاتِ جدید میں محرکِ عمل دو ہی چیزیں مانی گئی ہیں ، ترغیب وترہیب، ترغیب کا جزو : {أَنَّہُمْ مُلاقُوْا رَبَّہُمْ} میں جزا واجر کے استحضار سے آگیا، اور ترہیب کا جزو: {وَأَنَّہُمْ إِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ} میں مراقبۂ مواخذہ سے آگیا‘‘۔ (تفسیر ماجدی ۱؍۱۲۰)
خشوع کا شرعی حکم
امام غزالیؒ اور مفسر قرطبیؒ کی رائے یہ ہے کہ نماز میں خشوع فرض وشرط ہے، اگر پوری نماز بغیر خشوع گذر جائے تو نماز ادا ہی نہ ہوگی۔
دیگر علماء کی رائے یہ ہے کہ بلاشبہ خشوع نماز کی روح ہے، مگر اسے رکن کا درجہ نہیں دیا جاسکتا کہ اس کے بغیر نماز واجب الاعادہ ہو۔


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 اسلام کی سب سے جامع عبادت نماز 1 1
4 پیشِ گفتار 4 1
5 پہلا باب 10 1
6 نماز اورمقام عبدیت 11 5
7 مقامِ عبدیت 11 5
8 بندگی کا سب سے اعلیٰ مظہر نماز ہے 16 5
9 نماز کی عظمت اور اہمیت 17 5
10 قرآنی ہدایات کی ایک جھلک 19 5
11 احادیثِ نبویہ کی روشنی میں نماز 27 5
12 نماز چھوڑنے کا جرم اور نقصان 29 5
14 دوسرا باب 34 1
15 نماز کی قسمیں اور ان کے اثرات 35 14
16 نماز کی دو قسمیں 35 14
17 ایمانی اور حقیقی نماز کے چند نمونے 46 14
18 ایمانی نماز کی حقیقت اور روح 50 14
19 نماز حقیقی زندگی ہے 52 14
20 تیسرا باب 54 1
21 نماز کے باطنی آداب 55 20
22 اقامتِ صلاۃ 55 20
23 قنوت 56 20
24 خشوع 57 20
25 تبتل 57 20
26 تضرع 58 20
27 اخلاص 58 20
28 ذکر 58 20
29 فہم وتدبر 59 20
30 چوتھا باب 61 1
31 نماز کے فوائد ومنافع 62 30
32 (۱) نماز اہل ایمان کی معراج ہے 62 30
33 (۲) نماز رحمت ومحبتِ الٰہی کا وسیلہ ہے 63 30
34 (۳) نماز گناہوں سے پاکی کا ذریعہ ہے 64 30
35 (۴) نماز غفلتوں اور وساوس کو دور کرتی ہے 65 30
36 (۵) نماز اہل اسلام کا شعار ہے 65 30
37 (۶) نماز نفس کے ضبط کا نمونہ ہے 65 30
38 (۷) نماز بکثرت ذکرِ الٰہی کا باعث ہے 66 30
39 (۸) ستر پوشی 66 30
40 (۹) طہارت اور پاکیزگی 67 30
41 (۱۰) وقت کی پابندی 69 30
42 (۱۱) سحر خیزی 70 30
43 (۱۲) اصلاحِ اخلاق 71 30
44 (۱۳) مودّت ومحبت 72 30
45 (۱۴) مواسات وغم خواری 72 30
46 (۱۵) اجتماعیت ووحدت 72 30
47 (۱۶) تنوع اور رنگا رنگی 73 30
48 (۱۷) تربیت 73 30
49 (۱۸) نظم جماعت 74 30
50 (۱۹) مساوات 74 30
51 (۲۰) اطاعت وفرماں برداری 75 30
52 پانچواں باب 76 1
53 نماز میں خشوع وخضوع 77 52
54 خشوع کی حقیقت 77 52
55 خشوع کا شرعی حکم 78 52
56 خشوع کی دو قسمیں 79 52
57 خشوع کے فوائد 80 52
58 خشوع کی اہمیت احادیث کی روشنی میں 81 52
59 خشوع کے فوائد اور خشوع نہ ہونے کے نقصانات 83 52
60 دنیوی نقصانات 84 52
61 موت کے وقت کے نقصانات 84 52
62 قبر سے نکلنے کے بعد کے نقصانات 84 52
63 چھٹا باب 85 1
64 خشوع پیدا کرنے کے اسباب اور طریقے 86 63
65 (۱) نماز کے لئے مکمل تیاری 86 63
66 (۲) اطمینان وسکون 86 63
67 (۳) دورانِ نماز موت کی یاد 87 63
68 (۴) آیات واذکار میں تدبر وتفکر 88 63
69 (۵) ہر آیت پر سانس توڑنا 92 63
70 (۶) اطمینان سے تلاوتِ قرآن 92 63
71 (۷) اچھی آواز میں تلاوت 93 63
72 (۸) اللہ سے ہم کلامی کا تصور 93 63
73 (۹) کھلی جگہ پر سُترہ قائم کرنا 95 63
75 (۱۰) نماز میں ناف کے نیچے دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ پر رکھنا 95 63
76 (۱۱) نماز میں جائے سجدہ کو دیکھنا 96 63
77 (۱۲) تشہد میں انگشتِ شہادت اٹھانا 96 63
78 (۱۳) نماز میں سورتوں ، آیات اور اذکار کا تنوع 97 63
79 (۱۴) آیتِ سجدہ پر سجدۂ تلاوت کرنا 98 63
80 (۱۵) اعوذ باللہ پڑھنا 100 63
81 (۱۶) سلف کی حالت پر غور کرنا 100 63
82 (۱۷) خشوع کے فضائل سے واقفیت 101 63
83 (۱۸) الحاح وزاری کے ساتھ دعا 101 63
84 (۱۹) نماز کے بعد کے اذکار 102 63
85 (۲۰) غافل کرنے والی اشیاء کا ازالہ 102 63
86 (۲۱) منقش کپڑے میں نماز سے اجتناب 103 63
87 (۲۲) کھانے کی موجودگی میں نماز نہ پڑھنا 104 63
88 (۲۳) استنجا کے تقاضے کے وقت نماز نہ ادا کرنا 104 63
89 (۲۴) نیند کے غلبہ کے وقت نماز نہ پڑھنا 105 63
91 (۲۵) سونے والے اور گفتگو میں مشغول شخص کے پاس نماز نہ پڑھنا 106 63
92 (۲۶) کنکری درست نہ کرنا 106 63
93 (۲۷) بہت زور سے قرأت نہ کرنا 107 63
94 (۲۸) التفات نہ کرنا 107 63
95 (۲۹) آسمان کی طرف نظر نہ اٹھانا 108 63
96 (۳۰) دورانِ نماز نہ تھوکنا 109 63
97 (۳۱) جمائی کو روکنے کی کوشش 110 63
98 (۳۲) کوکھ پر ہاتھ نہ رکھنا 110 63
99 (۳۳) سدل نہ کرنا 111 63
100 (۳۴) جانوروں کی مشابہت اختیار نہ کرنا 111 63
101 ساتواں باب 113 1
102 لمحۂ فکریہ 114 101
103 ایمانی نماز کی جامعیت 114 101
104 موجودہ ذلت ونکبت کا راز 116 101
105 حرفِ آخر 117 101
107 مراجع ومصادر 118 1
108 قرآنیات 118 107
109 کتب فقہ واسلامیات 119 107
110 مصنف کی مطبوعہ علمی کاوشیں 121 1
111 l اسلام میں عفت وعصمت کا مقام 121 110
112 l اسلام میں صبر کا مقام 121 110
113 l ترجمان الحدیث 121 110
114 l اسلام اور زمانے کے چیلنج 122 110
115 l سیرتِ نبویہ قرآنِ مجید کے آئینے میں 122 110
116 l عظمتِ عمر کے تابندہ نقوش 122 110
117 l گناہوں کی معافی کے طریقے اور تدبیریں 122 110
118 l گلہائے رنگا رنگ 123 110
119 l مفکر اسلام؛ جامع کمالات شخصیت کے چند اہم گوشے 123 110
120 l علوم القرآن الکریم 123 110
121 l اسلام میں عبادت کا مقام 123 110
122 l اصلاح معاشرہ اور تعمیر سیرت واخلاق 124 110
123 l اسلام دین فطرت 124 110
124 l دیگر رسائل: 124 110
125 l عربی کتب: 124 110
Flag Counter