ترجمہ: منافقانہ خشوع سے بچو۔
دریافت کیا گیا کہ منافقانہ خشوع کیا ہے؟ فرمایا:
اَنْ تَریٰ الْجَسَدَ خَاشِعاً وَالْقَلْبُ لَیْسَ بِخَاشِعٍ۔
ترجمہ: جسم کے اعضاء پر خشوع ظاہر کیا جائے اور دل میں خشوع نہ ہو۔
حضرت فضیل بن عیاضؒ فرماتے ہیں کہ اعضاء ظاہری کے ذریعے دل کے اندرونی خشوع سے زیادہ خشوع ظاہر کرنا ناپسندیدہ چیز ہے۔ بعض اکابر کے بارے میں آتا ہے کہ انہوں نے کسی کو دیکھا کہ وہ نماز میں اپنے مونڈھوں کی ہیئت مصنوعی سے خشوع ظاہر کررہا ہے، تو فرمایا: بھائی! خشوع مونڈھوں میں نہیں ہے؛ بلکہ خشوع دل میں ہوتا ہے، دل محرومِ خشوع ہو تو لاحاصل ہے۔
حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ایک شخص کو نماز میں سر اور گردن خوب جھکائے ہوئے دیکھا تو فرمایا:
یَا صَاحِبَ الرَّقَبَۃِ! اِرْفَعْ رَقَبَتَکَ، لَیْسَ الْخُشُوْعُ فِیْ
الرِّقَابِ، اِنَّمَا الْخُشُوْعُ فِیْ الْقُلُوْبِ۔ (مدارج السالکین لابن القیمؒ ۱؍۵۵۹)
ترجمہ: اے گردن جھکانے والے! گردن اٹھاؤ، خشوع گردنوں میں نہیں ، دلوں میں ہوتا ہے۔
خشوع کے فوائد
(۱) گناہوں سے درگذر: سورۃ الاحزاب میں نیک بندوں کے ذکر میں ’’خَاشِعِیْنَ وَخَاشِعَاتٍ‘‘ خشوع کرنے والے مردوں اور عورتوں کا تذکرہ بھی ہے، اور آخر میں فرمایا گیا ہے کہ اللہ نے ان کے لئے مغفرت مہیا کررکھی ہے۔
(۲) اجر عظیم: سورۃ الاحزاب ہی میں ہے کہ خشوع کرنے والے مردوں اور عورتوں کے لئے اللہ نے بڑا اجر تیار کررکھا ہے۔