(۱۳) نماز میں سورتوں ، آیات اور اذکار کا تنوع
نماز میں جب انسان متنوع سورتیں اور آیات پڑھتا ہے اور اذکار وادعیہ میں بھی تنوع ملحوظ رکھتا ہے، تو اس کا دل آیات واذکار کے معانی کی طرف متوجہ ہوتا ہے، اور اس سے خاشعانہ کیفیت میں اضافہ ہوتا ہے۔
نماز کے آغاز میں تعوذ وتسمیہ کے بعد کونسی دعا پڑھی جائے؟ احادیث میں مختلف دعائیں مذکور ہیں ۔ عام طور پر تو:
سُبْحَانَکَ اللّٰہُمَّ وَبِحَمْدِکَ وَتَبَارَکَ اسْمُکَ وَتَعَالیٰ جَدُّکَ وَلَا اِلٰہَ غَیْرُکَ۔
ترجمہ: اے اللہ تیری ذات پاک ہے، تیرا نام بابرکت ہے، تیرا رتبہ بلند ہے، تیرے سوا کوئی معبود نہیں ۔
والی دعا منقول ہے۔
لیکن بعض روایتوں میں یہ د و دعائیں اور ملتی ہیں :
(۱) اَللّٰہُمَّ بَاعِدْ بَیْنِیْ وَبَیْنَ خَطَایَایَ کَمَا بَاعَدْتَّ بَیْنَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ۔ اَللّٰہُمَّ نَقِّنِیْ مِنَ الْخَطَایَا کَمَا یُنَقَّی الثَّوْبُ الْاَبْیَضُ مِنَ الدَّنَسِ۔ اَللّٰہُمَّ اغْسِلْنِیْ مِنْ خَطَایَایَ بِالْمَائِ وَالثَّلْجِ وَالْبَرَدِ۔
ترجمہ: اے اللہ! میرے گناہوں کے درمیان وہی دوری کریجئے جو مشرق ومغرب کے درمیان ہے، خدایا مجھے گناہوں سے اسی طرح پاک و صاف کردیجئے، جیسے سفید کپڑا گندگی سے پاک کیاجاتا ہے۔ اے اللہ میری خطاؤں کو پانی، برف اور اولے کے ذریعہ مجھ سے دھودیجئے۔