حق تعالیٰ سبحانہ کی اپنے بندوں پر کتنی رحمت ہے کہ وہ مانگنے سے خوش ہوتے ہیں، انسان سے کوئی چیزمانگو تو وہ ناخوش ہوتاہے ۔ قرآن پاک اور حدیث شریف میںدعا کی خاص ترغیب دی گئی اور دعا کی بڑی تاثیر بیان کی گئی ہے۔ لَایَرُدُّ الْقَضَائَ إِلَّاالدُّعَائُ۔ تقدیر کو صرف دعا ہی ہٹاتی ہے۔
اور فرمایا: احتیاط وتدبیر سے تقدیر نہیں ٹلتی دعاسے موجودہ مصیبت اور آئندہ دونوں دورہوجاتی ہیں۔
آج ہمارے مصائب کے اگرچہ بہت سے اسباب ہیں، مگر ایک بڑا سبب یہ بھی ہے کہ ہم ہر کام میں کوشش اور تدبیر پر اعتماد کرتے ہیں اور جس پر اعتماد کرنا چاہیے تھا اس کو بھول جاتے ہیں۔ جو زمین وآسمان کا مالک ہے ،جس کے قبضۂ قدرت میں سب کچھ ہے، اس کی طرف دل سے توجہ نہیں کرتے۔ حق تعالیٰ کا ارشاد ہے: {وَعَلَی اللّٰہِ فَلْیَتَوَکَّلِ الْمُؤْمِنُوْنَ}3 مسلمانوں کو اللہ ہی کی ذات پر بھروسہ کرنا چاہیے۔
ہر وقت ہر کام میں ظاہری اسباب کے ساتھ ساتھ آپ کا دل خدا کی طرف لگا ہوا ہو۔ آپ زبان سے بھی پورے یقین کے ساتھ اللہ تعالیٰ سے اپنے مقصد کی کامیابی کے لیے دعا مانگیں تو آپ کا مقصد ان شاء اللہ پورا ہوگا خواہ وہی چیز آپ کو مل جائے یا اس سے بہتر مل جائے یا اس دعا کی برکت سے آپ کی کوئی مصیبت دور ہوجائے۔ سردارِ دوعالَم w کی زندگی پر اگر آپ سرسری نظر ڈالیں گے تو آپ دیکھیں گے کہ ہر چیز خدا سے مانگ رہے ہیں، ہرکام میں خدا کی ذات پر اعتماد ہے، ہر کام میں اسی کے نام سے شروع کرنے کی ہدایت ہے۔ اُٹھنا بیٹھنا کھانا پینا، سونا جاگنا ، چلنا پھرنا سب خدا کے نام کے ساتھ ہے۔ ہر کام کرنے اورمختلف اوقات میں پڑھنے کے لیے عام اورخاص دعائیں ہم کو آپ نے بتائی ہیں۔ جو دعائیںحدیث میں آئی ہیں ان کو اَدعیۂ ماثورہ کہتے ہیں، ان مختصرکلمات میں بڑی برکت ہے۔
عام طور پر لوگ ان کی قدر نہیں جانتے۔ پیروںکے بتائے ہوئے لمبے لمبے وظیفے ان کی نظر میں زیادہ اہم ہوتے ہیں۔ ایسے وظائف اوّل تو اکثر خلافِ شرع ہوتے ہیں، اگر شرع کے موافق بھی ہوں تو ان میں وہ برکت کہاں ہوسکتی ہے جو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کے الفاظ میں ہے۔
احادیث میں ایسی دعاؤں کابڑا ذخیرہ ہے اور بعض عُلَمَا نے ان کو مستقل کتابوں میں جمع کردیا ہے جیسے حِصْنِ حَصِیْن، مُنَا جاتِ مَقْبُول وغیرہ۔ہم ان میں سے چند مختصر دعائیں جو صبح شام اور دوسرے خصوصی اوقات میں پڑھنے کے لیے حضور w نے ارشاد فرمائی ہیں نقل کرتے ہیں تاکہ جو لوگ سب نہیں پڑھ سکتے وہ کم از کم ان کو ہی پڑھ لیا کریں اور بچوں کو بھی یاد کرادیں اور ان کو ہدایت کی جائے کہ ان خاص اوقات میں اور کاموں کے شروع میں یہ دعائیںپڑھا کریں تاکہ شر اور فتنہ سے محفوظ رہیں اور کام میں برکت ہو۔