Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 44

97 - 640
بھی جس کتاب کو لئے پھرتے ہیں۔ اس میں انجیل (New Testament) کے ساتھ ساتھ عہد نامہ عتیق (Old Testament) کے نام سے بنی اسرائیل کے انبیاء پر نازل ہونے والے تمام صحیفے شامل ہیں۔ گویا عیسائی تورات، زبور اور تمام صحیفوں کو بھی مانتے ہیں اور حضرت آدم علیہ السلام سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام تک تمام نبیوں اور رسولوں کو بھی مانتے ہیں۔ لیکن پھر بھی یہ دو علیحدہ علیحدہ امتیں ہیں۔ یہ فرق کیوں واقع ہوا؟ صرف اس لئے کہ یہ یہود نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی نبوت کا انکار کیا اور عیسائیوں نے اس کو مانا تو بنی اسرائیل میں تفریق ہوگئی۔ اب یہ دو بالکل جدا امتیں ہوگئیں۔ یہود کے نزدیک حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو نبی اور رسول ماننے والے دائرہ ایمان سے خارج ہو کر کافر ہوگئے اور عیسائیوں کے نزدیک حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے انکار کی وجہ سے یہود کافر قرارپائے۔ مزید غور کیجئے کہ ہمارے اور عیسائیوں کے مابین فرق کیا ہے؟ یہاں میری مراد ان لوگوں سے ہے۔ جو حضرت مسیح علیہ السلام کو خدا کا نبی اور رسول مانتے ہیں اور جو حقیقتاً حضرت مسیح علیہ السلام کے متبع ہوں۔ ہم حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو مانتے ہیں۔ لیکن یہ متبعین حضرت مسیح علیہ السلام ہمارے نبی سید المرسلین، خاتم النبیینﷺ کو نہیں مانتے۔ لہٰذا ہمارے نزدیک وہ کافر اور ان کے نزدیک ہم کافر، گویا یہ وہ منطقی نتیجہ ہے۔ جس تک خود قادیانیوں نے اس مسئلے کو پہنچایا ہے۔ جب وہ ایک نئی نبوت پر ایمان کے مدعی ہیں تو ان کے نزدیک اس نبوت کا انکار کرنے والے کافر اور ہمارے نزدیک اس نبوت کو ماننے والے کافر۔
	اس حقیقت کو بھی اچھی طرح سمجھ لیجئے کہ آخر کیا وجہ تھی کہ نئی نبوت کا کھڑاک مول لیاگیا؟ حقیقت یہ ہے کہ نبوت کی بنیاد پر جو تنظیم قائم ہوتی ہے اس سے زیادہ مضبوط تنظیم کا آپ تصور ہی نہیں کرسکتے۔ جس کسی نے کسی کو نبی مان لیا اس نے گویاہر اعتبار سے اپنے آپ کو اس نبی کی کامل فرمانبرداری میں دے دیا اور خود کو بالکلیہ (Surrender) کر دیا اور اب اس نبی کے مقابلے میں اس کا فکر اس کی عقل اور اس کی رائے سب معطل ہو جائیں گے۔ کوئی شخص جب ظلی طور پر بروزی طور پر یا کسی اور اعتبار سے خود کو ایک مرتبہ نبی منوالے تو اب وہ ماننے والے کے لئے امام معصوم بھی ہوگیا۔ واجب الاطاعت بھی ہوگیا۔ اس کی رائے سے اختلاف اور اس کے حکم سے انحراف کفر ہو جائے گا۔ حتیٰ کہ اس کے خلاف دل میں کدورت کے جذبات رکھنا بھی کفر ہو جائے  گا۔ پس ایسے شخص کے گرد جو تنظیم بنے گی۔ اس سے زیادہ مضبوط تنظیم کا آپ تصور بھی نہیں کر سکتے۔ ایسی تنظیم کے علاوہ جو دوسری تنظیمیں ہوں گی ان کے صدر سے، امیرسے، سربراہ سے آپ اختلاف کر سکتے ہیں۔ آپ ان کے خلاف سوء ظن میں بھی مبتلا ہوسکتے ہیں۔ ان کی رائے کے مقابلہ میں اپنی رائے پیش بھی کر سکتے ہیں اور اس پر عمل بھی کر سکتے ہیں۔ چونکہ یہاں معاملہ ایمان وکفر کا نہیں ہوتا۔ لیکن اس کے برعکس جہاں کسی کو نبی مان لیا گیا ہو۔ وہاں ان تمام امکانات کا خاتمہ ہو جاتا ہے۔ چنانچہ یہ امر واقعہ ہے کہ اس برصغیر میں قادیانیوں کی تنظیم سے بہتر اور مضبوط کوئی تنظیم نہیں ہے اور اس کا سبب یہی نبوت کا تصور ہے۔ یہ فائدہ نبوت کے دعویٰ کے بغیر حاصل ہونا ممکن ہی نہیں تھا۔
	پھر انہوں نے نبوت کے لازمی اور منطقی نتیجہ کو خود ہی لوگوں کے سامنے واضح کر کے پیش کر دیا۔ عامۃ المسلمین سے ان کی مساجد علیحدہ، نمازیں علیحدہ یہاں تک کہ وہ ہمارے جنازے میں شرکت نہیں کریں گے۔ حدیہ ہے کہ وہ ہمارے بچوں کے جنازے میں بھی شریک نہیں ہوں گے۱؎۔ یہ بات باقاعدہ سوال وجواب کی صورت میں ان کے لٹریچر میں موجود ہے۔ مرزابشیرالدین محمود سے پوچھا گیا کہ بچے تو معصوم ہوتے ہیں۔ لہٰذا اگر غیراحمدی بچوں کے جنازہ کی نماز میں شرکت کر لی جائے تو کیا ہرج ہے؟ جواب دیاگیا کہ کیا آپ عیسائیوں کے بچوں کے نماز جنازہ میں شرکت کرسکتے ہیں؟ اسی طرح انہوں نے کسی غیراحمدی لڑکے سے احمدی لڑکی کا نکاح ناجائز اور غیراحمدی کی لڑکی سے احمدی کا نکاح جائز قرار دیا۔ دلیل یہ دی گئی کہ اہل کتاب کی لڑکیوں سے نکاح جائز۔ لیکن ان کولڑکی دینا ناجائز ہے۔ کتنی عجیب بات ہے کہ اس معاملہ کو منطقی انتہاء تک تو قادیانی خود پہنچائیں۔ اس کے جملہ مضمرات کو کھول کر وہ خود واضح کریں اور اس کے بعد اس کا جو عملی نتیجہ نکلنا چاہئے۔ یعنی یہ کہ ان کو غیرمسلم اقلیت قرار دیا جائے تو یہ اس پر واویلا کریں۔ اس میں آخر کیا معقولیت ہے؟ خوب اچھی طرح سمجھ لیجئے کہ اعتقادی طور پر وہ اپنے آپ کو خود ہی ایک علیحدہ امت قرار دے چکے ہیں۔ لیکن وہ اس کے مقدرات کو اس لئے تسلیم کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں کہ اس طرح ان کے توسیع پسند عزائم میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔ امت مسلمہ میں شامل رہ کر وہ جس طرح ہر قسم کے مادی فوائد سے متمتع ہورہے ہیں۔ اس میں خلل واقع ہوتا ہے۔ غیرمسلم اقلیت ہونے کے باعث وہ حکومت کے تمام کلیدی مناصب سے محروم کر دیئے جائیں گے۔ نیز حکومت کے دفاتر اور محکمہ جات کی ملازمتوں میں تناسب تعداد کے لحاظ سے ان کا کوٹا مقرر ہو جائے گا۔ تبلیغ اسلام کے نام سے جو زرمبادلہ کثیر مقدار میں وہ ہر سال حاصل کرتے ہیں۔ اس پر قدغن لگ جائے گی۔ مسلمانوں میں شامل رہنے کے سبب سے فوج سفارت خانوں اور دیگر محکموں کے اعلیٰ عہدوں 

	۱؎  مشہور ہے کہ چودھری سرظفر اﷲ خان صاحب نے جو لیاقت علی خان مرحوم کی کابینہ میں اس وقت وزیر امور خارجہ تھے۔ اپنے محسن اور مربی اور بانی پاکستان محمد علی جناح مرحوم کے نماز جنازہ میں شرکت نہیں کی تھی۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 عالمگیر نبوت حضرت مولانا سید محمد ہاشمؒ صاحب شمسی 13 1
4 قادیانی مسئلہ اور اس کا نیا اور پیچیدہ تر مرحلہ جناب ڈاکٹر اسرار احمد صاحبؒ 81 1
5 مرزا کی کہانی اس کی اپنی زبانی جناب امان اﷲ صاحبؒ 99 1
6 قادیانی دجل جناب عبدالرحیم عاجز صاحبؒ امرتسری 131 1
7 مرزائیوں کے خطرناک ارادے حضرت مولانا عبدالرحیم صاحبؒ ڈیروی 135 1
8 مرزائیوں کا اصلی چہرہ ؍؍ ؍؍ ؍؍ 157 1
9 مرزائیوں کی خوفناک سیاسی چالیں ؍؍ ؍؍ ؍؍ 171 1
10 مطالبۂ حق حضرت مولانا بہاء الحق صاحبؒ قاسمی 183 1
11 گستاخ مرزا ؍؍ ؍؍ ؍؍ 207 1
12 مرزائی لٹریچر میں توہین انبیاء وصلحاء ؍؍ ؍؍ 215 1
13 غذائے مرزا ؍؍ ؍؍ ؍؍ 225 1
14 ابن مریم زندہ ہیں حق کی قسم جناب ماسٹر محمد ابراہیم صاحبؒ 233 1
15 لودھراں شہر میں مرزائیوں کی یلغار اور مسلمانان لودھراں کی فریاد حضرت مولانا محمد موسیٰ صاحبؒ 251 1
16 فرقہ غلام احمدی (مرزائیت) کی حقیقت ؍؍ ؍؍ ؍؍ 255 1
17 مقام محمدیت اور دجل مرزائیت ؍؍ ؍؍ ؍؍ 263 1
18 خاتم الانبیاء کی عدالت میں مرزاغلام احمد کو سزا اور حقیقت ؍؍ ؍؍ ؍؍ 267 1
19 آنجہانی مرزاقادیانی، کرشن تھا یا دجال؟ ؍؍ ؍؍ ؍؍ 319 1
20 آنجہانی مرزاقادیانی، مرد تھا عورت؟ ؍؍ ؍؍ ؍؍ 323 1
21 مرزائیوں کی شکست فاش کا دلچسپ نظارہ، ربوہ کے نزدیک ایک مناظرہ مسلمانان ڈاور 327 1
22 اقبال اور قادیانی حضرت مولانا نعیم آسی صاحبؒ 335 1
23 قادیانی مسئلہ آئینی ترمیم کے مطابق قانون سازی کا تقاضہ کرتا ہے ؍؍ ؍؍ ؍؍ 431 1
24 اسلامیہ پاکٹ بک جناب حاجی محمد محمد مسلم صاحبؒ دیوبندی 439 1
25 حقیقت مرزا ؍؍ ؍؍ ؍؍ 589 1
26 ختم نبوت 18 3
27 قرآن اور ختم نبوت 18 3
31 احادیث شریفہ 70 3
32 ختم نبوت اور اجماع امت 77 3
33 اجماع صحابہؓ 79 3
35 بہائی چشمہ زندقہ سے سیرابی 108 5
36 خرمن مہدویہ سے خوشہ چینی 110 5
37 مراقی نبی کے تناقض کے چند حوالہ جات 123 5
38 تناقض ہی تناقض 126 5
39 خصوصی کاموں کے لئے صرف پنج سالہ اور نسلی احمدی مخصوص ہیں 137 7
40 مرزا بشیر الدین محمود اپنی خلافت کو نبوت کا تتمہ سمجھتے ہیں 138 7
41 حکومت کے تمام محکموں میں گھس جانے کا حکم 140 7
42 مرزائیوں کو ۱۵،۱۶؍ جنوری تک ایک پلین اور واضح پروگرام پیش کرنے کا حکم 141 7
43 ۱۹۵۲ء مسلمانان پاکستان کے لئے سخت صبر آزما ہے 143 7
44 ۱۹۵۲ء اور فریضہ تبلیغ 143 7
45 ہمارے سفارت خانے اور مرزائی 144 7
46 مرزائی حکومت کے کوائف 145 7
47 مرزائیوں کا دارالخلافہ 145 7
48 سرکاری ملازمت کے پردہ میں تبلیغ مرزائیت 148 7
49 روئے زمین پر مرزائی تسلط کے خواب 153 7
50 ساری دنیا کو مرزائی بنانے کا حوصلہ 154 7
51 انگلستان پر قبضہ کرنے کا تفاول 155 7
52 شیخ چلی کے سے منصوبے 155 7
53 مرزائیوں کی طرف سے مسلمان علماء کو قتل کی دھمکی 156 7
54 مسلمانوں کا اسلام اور، مرزائیوں کا اور؟ 186 10
55 مرزاقادیانی آنجہانی کے فرشتے 191 10
56 مرزائی بحیثیت ایک مستقل قوم کے 193 10
57 اصول وعقائد کے بعد نام بھی الگ 194 10
58 مرزامحمود کا مطالبہ ہمیں اقلیت قرار دیا جائے 198 10
59 مرزاقادیانی کا دعویٰ نبوت ورسالت 203 10
60 آنجہانی مرزا قادیانی اور دین کی جڑیں 268 18
61 مسلمان اور قادیانی کی گفتگو 269 18
62 بزرگ رہنما 317 18
63 قادیانیت 339 22
64 قادیانیت اور اقبال 349 22
65 قادیانیت، یہودیت کی طرف رجوع ہے؟ 353 64
66 قادیانی اور کمیونسٹ 357 64
67 قادیانی مسلمان کہلانے پر اصرار کیوں کرتے ہیں؟ 358 64
68 مذہب میں عدم مداخلت کی پالیسی اور ہم 359 64
69 ختم نبوت اور روادار مسلمان 361 64
70 چند شبہات اور ان کا ازالہ 362 64
71 باب اوّل … فلسفہ ختم نبوت 371 22
72 باب دوم … فتنۂ قادیانیت اور مضامین اقبالؒ 378 22
73 باب سوم … فتنہ قادیانیت اور مکاتیب اقبالؒ 410 22
74 محمدی بیگم کے نکاح کے متعلق چند افتراء 456 24
75 توہین انبیاء علیہم السلام کا اقراری بیان 459 24
76 اشتہار نصرت دین وقطع تعلق از اقارب مخالف دین 464 24
77 تازیانۂ عبرت 478 24
78 مولوی ثناء اﷲ صاحب کے ساتھ آخری فیصلہ 510 24
79 اشتہار بغرض استعانت واستظہاراز انصار دین محمد مختار صلی اﷲ علیہ وعلیٰ الابرار 512 24
80 ایفائے عہد اور حصول زر 514 24
81 مرزا قادیانی کا توکل علی اﷲ، تزکیہ باطن اور نفس کشی 519 24
82 ثبوت حیات مسیح علیہ السلام از احادیث نبویہ 536 24
83 مرزا قادیانی کے اخلاق 538 24
84 قرآن واحادیث پر مرزا قادیانی کا ایمان 546 24
85 مرزاقادیانی کا قرآنی آیات سے تحریف 555 24
86 مرزا غلام احمد قادیانی کے بلند بانگ دعوے 557 24
87 محمد رسول اﷲﷺ سے بھی آگے جانے کا امکان 560 24
88 مرزائیت اور عیسائیت! 563 24
89 مرزا غلام احمد قادیانی کے اعمال وکردار 567 24
Flag Counter